بدھ کے اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ جاپان کی صنعتی پیداوار نومبر میں سکڑ گئی، چونکہ تھائی لینڈ کے سیلاب پہلے ہی مہنگے ین اور عالمی کساد بازاری کا شکار کمپنیوں کی مشکلات میں مزید اضافہ کر رہے ہیں۔
حکومتی اعدادوشمار کے مطابق ماہ بہ ماہ فیکٹری پیداوار 2.6 فیصد گر گئی، جو مارکیٹ کی طرف سے توقع کی جانے والی گراوٹ 0.7 فیصد سے بدتر ہے۔
ٹوکیو نے کہا کہ اقتصادی سست رفتاری کے باوجود، اسے آئندہ مہینوں میں اٹھان کی توقع ہے، جہاں کمپنیوں کے سروے کے مطابق فیکٹری پیداوار دسمبر میں 4.8 فیصد تک بڑھے گی جبکہ جنوری میں 3.4 فیصد اضافے کی توقع ہے۔
حکومت نے کہا کہ پیداوار کا مجموعی طرزعمل سپاٹ رہا۔ عالمی طور پر الیکٹرونک آلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی سے متعلق مصنوعات کی طلب کم ہو رہی ہے، جس کا اندازہ ٹیلی وژنوں کی کم ہوتی طلب سے لگایا جا سکتا ہے۔
اعدادوشمار کے مطابق، لیکوئڈ کرسٹل ڈسپلے (ایل سی ڈی) ٹیلی وژن کی پیداوار 75 فیصد تک گراوٹ کا شکار ہوئی جبکہ سیمی کنڈکر مصنوعات بنانے والی مشینری نومبر میں پچھلے برس کے مقابلے میں 43.6 فیصد ڈاؤن رہی۔
کور کنزیومر پرائس انڈیکس ( سی پی آئی)، جس میں زیادہ اتار چڑھاؤ والی خوردنی اشیا کی قیمتیں شامل نہیں، اکتوبر میں 0.1 فیصد گراوٹ تک آ گیا تھا۔
بدھ کو جاری ہونے والی ایک اور حکومتی رپورٹ کے مطابق، جاپان میں بےروزگاری کی شرح نومبر میں بھی پچھلے ماہ کی طرح 4.5 فیصد کے ساتھ یکساں رہی۔