ٹیپکو کو عارضی حکومتی کنٹرول میں آنے پر غور کرنے کو کہہ دیا گیا

حکومت نے منگل کو ایک تجویز پیش کی کہ تباہ حال فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر کا آپریٹر عارضی طور پر حکومتی کنٹرول میں آ جائے، جبکہ اس نے 8.9 بلین ڈالر کی مزید امداد برائے زرتلافی کا کہا ہے۔

ایک حکومتی پینل نے تخمینہ لگایا ہے کہ 2013 تک ایٹمی بحران سے متاثر ہونے والے متاثرین کے زرتلافی کے دعوے 4.5 ٹریلین ین تک پہنچ سکتے ہیں۔

یوٹیلیٹی کے شیئرز اس مہینے کے شروع میں گراوٹ کا شکار ہو گئے تھے جب ایک رپورٹ سامنے آئی جس میں کہا گیا کہ اسے بڑے پیمانے پر حکومتی حصص خریداریوں کے ذریعے قومیا لیا جائے گا۔

روزنامہ مانیچی کی رپورٹ کے مطابق، حصص کی خرید – جو ریاستی پشت پناہی رکھے والے زرتلافی کی ادائیگی میں مدد کے لیے قائم ایک ادارے کے ذریعے کی جاتی- کا مقصد ٹیپکو کو عارضی حکومتی کنٹرول میں لانا تھا جبکہ وہ بڑے پیمانے پر تنظیم نو کے عمل سے بھی گزر رہا ہے۔

رپورٹ نے یہ نہیں بتایا کہ فروخت کے بعد حکومت ٹیپکو کے شئیر کے کتنے فیصد حصے کی مالک ہو گی، تاہم اس نے یہ ضرور کہا کہ ٹوکیو، کمپنی کے چئیرمین تسونی ہیسا کاتسوماتا اور اس کے سینئر عہدیداروں میں سے اکثر کو تبدیل کر دیتا۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.