جاپان کے ہزاروں نسلاً کورین باشندوں نے جمعرات کو کم جونگ اِل کو خراج عقیدت پیش کیا جبکہ پیانگ یانگ نے آنجہانی شمالی کورین رہنما کے سرکاری سوگ کے خاتمے کا اعلان کیا ہے۔
کورین راج سے وفادار کوریائی رہائشی کئی بڑے شہروں بشمول ٹوکیو، ناگویا اور اوساکا میں منعقد کی جانے والی دعائیہ تقاریب میں پہنچے۔
تاہم ان تقاریب میں شرکت کرنے والے بہت سے لوگ میڈیا کی موجودگی پر نالاں نظر آتے تھے۔
سیاہ ماتمی کپڑے پہنے تین ہزار سے زیادہ لوگوں نے جاپانی دارالحکومت میں پیانگ یانگ سے تعلق رکھے والی ‘جنرل ایسوسی ایشن آف کورین ریزیڈنٹس ان جاپان’ کے ملکیتی کلچرل سنٹر، ‘چونگریون’ کے ہال میں دوپہر کے وقت پچاس منٹ طویل دعائیہ تقریب میں شرکت کی۔
پولیس نے چار مظاہرین کے ایک گروہ کو چونگریون کے زیرانتظام چلنے والے اسکول سے پرے ہٹنے پر مجبور کر دیا جہاں ہال واقع ہے۔
چونگریون جاپان میں شمالی کوریا کے سفارت خانے کی غیررسمی حیثیت رکھتا ہے، چونکہ جاپان کے کورین حکومت سے سفارتی تعلقات نہیں ہیں۔
مظاہرین “اغواء شدہ لوگوں کو واپس کرو” کے نعرے لگا رہے تھے۔