ٹوکیو: بادشاہ نے پیر کو نئے سال کے موقع پر نیک تمناؤں کا اظہار کرنے کے لیے جمع ہونے والوں کو دیکھ کر ہاتھ ہلایا اور کہا کہ وہ آفت زدہ قوم کے درد اور بحالی کی امیدوں میں ان کے ساتھ ہیں۔
بادشاہ اکی ہیتو شاہی محل کی بالکنی میں اپنی بیوی ملکہ مچیکو اور اپنے خاندان کے ساتھ باہر نیک تمناؤں کا اظہار کرنے والوں کے سامنے نمودار ہوئے، جن میں سے کچھ لوگ پرجوش انداز میں جاپانی جھنڈا لہرا رہے تھے، جس میں ابھرتے سورج کی علامت سرخ دائرہ سفید پس منظر میں ابھرتا لگتا ہے۔
اکی ہیتو ے کہا کہ انہیں 11 مارچ کے زلزلے و سونامی میں مرنے والوں اور اس کے ساتھ ساتھ بعد میں آنے والے ایٹمی بحران کی وجہ سے بےگھر ہونے والوں کے لیے درد اور دکھ محسوس ہوا۔
شمال مشرقی جاپان میں آنے والے زلزلے و سونامی کی وجہ سے بیس ہزار لوگ ہلاگ یا لاپتہ ہو گئے تھے۔ فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر سونامی کی وجہ سے بیک اپ جنریٹر تباہ ہونے کے باعث پگھلاؤ کا نشانہ بن گیا تھا۔ پلانٹ کی مکمل صفائی اور خدمات سے فارغ کرنے میں عشرے لگ جانے کی توقع ہے۔
“پچھلا سال حقیقتاً ایک باعث رنج سال تھا” اکی ہیتو نے اپنے نئے سال کے بیان میں کہا۔ “تاہم میں بحالی کی امید کرتا ہوں، اور خدا کرے یہ سال ہر ایک کے لیے اچھا ہو، اگرچہ وہ کتنی بھی چھوٹی اچھائی ہو”۔
اکی ہیتو کسی قسم کے سیاسی خیالات نہیں رکھتے اور انہیں قوم کی علامت کے طور پر دیکھا جاتا ہے؛ اپنے والد کے برعکس جنہیں خدا کا بیٹا سمجھ کر تعظیم دی جاتی تھی۔
“میں امید کرتا ہوں کہ لوگوں کے دل ہمیشہ مصیبت زدوں کے ساتھ ہوں گے، اور یہ کہ ہر کوئی ایک بہتر کل کی تعمیر کے لیے ثابت قدم رہے گا اور مل جل کر کام کرے گا،” اکی ہیتو نے کہا۔