نودا کا فوکوشیما کے دوسرے جنم، ٹیکس اور سوشل سیکیورٹی اصلاحات کا عزم

وزیر اعظم یوشیکو نودا نے بدھ کو نئے سال کی اپنی روایتی پریس کانفرنس میں اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر سے متاثرہ علاقے کو “نئے جنم” تک لائیں گے۔

پچھلے ماہ حکومتی خرچے پر تیار کی گئی ایک تفتیشی رپورٹ کی اشاعت سے پتا چلا ہے کہ حادثے سے نمٹنے کے لیے ابتدائی ردعمل ناقص اور غلطیوں سے پُر تھا، اور حکام نے تابکاری کے اخراج کی معلومات ظاہر کرنے میں تاخیر برتی۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ وہ کس طرح عوام کا تعاون حاصل کریں گے؛ تو نودا -جنہوں نے ستمبر میں عہدہ سنبھالا ہے- نے کہا کہ حکام نے درست معلومات مقررہ وقت پر جاری کرنے پر کام کیا ہے، تاہم اگر اس میں اب بھی بہتری کی گنجائش ہوئی تو حکومت اسے ٹھیک کرنے کے لیے کام کرے گی۔

“یہ ایٹمی حادثہ ایک ایسی چیز ہے جس کے بارے میں پورے ملک کے لوگ فکرمند ہیں، چناچہ معلومات کی درست اور اور مناسب انداز میں نشر و اشاعت بنیادی چیز ہے،” انہوں نے کہا۔

نودا نے کہا کہ انہوں نے اتوار کو فوکوشیما کے دورے کا ارادہ کیا ہے، اور وہاں کے بحران کے متاثرین کا نقطہ نظر سننا چاہتے ہیں۔

انہوں نے یہ وعدہ بھی کیا کہ جاپان کی ناتواں معیشت کو بحال کریں گے اور سوشل سیکیورٹی اصلاحات سے نمٹیں گے چونکہ ملک کی آبادی تیزی سے بوڑھی ہوتی جاتی ہے۔

نودا نے کہا کہ اس ہفتے انہوں نے پارٹی کے ٹیکس اور سوشل اصلاحات کے منصوبے کا حتمی مسودہ تیار کرنے کا ارادہ کیا ہے جس میں سیلز ٹیکس کو 2015 تک پانچ فیصد کی بجائے دس فیصد کر دیا جائے گا۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.