شمالی کوریا منگل کو جاپانی لیڈروں پر پھٹ پڑا کہ انہوں نے کِم کی موت پر تعزیتی پیغامات نہیں بھیجے اور نہ ہی جاپان کے شمالی کوریا کی طرف جھکاؤ رکھنے والے کورین رہائشیوں کو اپنے سابقہ لیڈر کی 28 دسمبر کو ہونے والی ماتمی تقریب میں شرکت کی اجازت دی۔
ریاست کے زیر انتظام چلنے والی کوریا کی سنٹرل نیوز ایجنسی (کے سی این اے) نے کہا کہ جاپان کے لیے وزیراعظم یوشیکو نودا اور چیف کیبنٹ سیکرٹری اوساموفوجیمورا جیسے لیڈروں کا ہونا ایک المیہ ہے، جن میں بنیادی اخلاقیات اور اطوار کی کمی ہے۔
فوجیمورا نے پچھلے ہفتے کہا تھا کہ جاپانی حکومت شمالی کوریا کو کوئی تعزیتی پیغام نہیں بھیجے گی چونکہ جاپانیوں کے اغوا کا مسئلہ ابھی تک حل طلب پڑا ہے۔
“جاپانی رجعت پسندوں نے لوگوں کے اغوا کے مسئلے، جو نہ تو اب وجود رکھتا ہے اور نہ ہی کسی مسئلے کا باعث ہے، کو برسوں تک بیان کر کر کے ڈیموکریٹک پیپلز ری پبلک آف کوریا اور جاپان کے تعلقات کو کم ترین سطح پر لا کھڑا کیا ہے،” کے سی این اے نے کہا۔
“پھر بھی، وہ اس مسئلے کو ڈی پی آر کے کی سپریم لیڈرشپ کو ایسے موقع پر دکھ پہنچانے کے لیے استعمال کر رہے ہیں جبکہ کورین قوم عظیم سانحے سے دوچار ہے۔ یہ کسی بھی انداز میں ناقابل معافی ہے۔”
کے سی این اے نے کہا کہ جاپان کو دوطرفہ تعلقات بہتر کرنے کے لیے اپنا کوریا مخالف انداز ترک کرنا ہو گا۔