تحقیق کے مطابق سمندری پرندوں میں بھی ‘کرفیو’ لگتا ہے

محققین کی ایک ٹیم کے مطابق، دھاری دار شئیر واٹر پرندے جبلی طور پر رات کو ایک ہی وقت پر اپنے گھونسلوں میں لوٹ کر ایک قسم کے کرفیو کی پابندی کرتے ہیں، چاہے کسی پرندے کو کتنا بھی زیادہ فاصلہ طے کرنا پڑے۔

سمندری پرندوں کی ان غیرمعمولی عادات کا مشاہدہ جامعہ ٹوکیو کے ماحول اور سمندر پر تحقیق کے انسٹیٹیوٹ کے اراکین اور دوسرے محققین پر مشتمل ایک ٹیم نے کیا۔
گلوبل پوزیشنگ سسٹم سے لیس چھوٹے چھوٹے آلات 2008 اور 2009 کے دوران 21 سمندری پرندوں کو لگائے گئے تھے تاکہ ان کی عادت و خصائل کا مطالعہ کیا جا سکے۔

اپنے گھونسلے سے 100 کلومیٹر دور ایک پرندے نے گھر واپسی کا سفر شروع کرنے کے لیے غروب آفتاب سے تین گھنٹے پہلے کھانے پینے کا کام ترک کر دیا۔ 400 کلومیٹر دور موجود ایک اور پرندے نے اس سے بھی زیادہ، غروب آفتاب سے قریباً 14 گھٹنے قبل اپنا لمبا سفر بہت جلدی شروع کر دیا۔

اس ٹیم کے زیر مطالعہ پرندوں میں سے قریباً 70 فیصد پرندے غروب آفتاب کے تین گھنٹے بعد تک واپس اپنے گھونسلوں میں پہنچ گئے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ نسل ایک قسم کے ‘کرفیو’ کی پابندی کرتی ہے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.