ایک گمنام شخص نے پچھلے سال ایک تعمیراتی کمپنی کو دوبار لکڑی کے بلاکس کا عطیہ دیا جو 11 مارچ کے سونامی سے تباہ ہو گئی تھی۔
عطیہ کی جانیوالی لکڑی جس کی قیمت قریباً پانچ لاکھ ین تھی، نے کونو کنسٹرکشن کے صدر فومیو کونو کو خوشگوار حیرت میں مبتلا کر دیا۔ وہ اب اس گمنام رحمت کے فرشتے کے ساتھ ذاتی ملاقات کر کے شکریہ ادا کرنے کا انتظار کر رہے ہیں۔
کونو کنسٹرکشن مل، جو سمندر سے قریباً 300 میٹر دور ہے، عظیم مشرقی جاپانی زلزلے سے آنے والے سونامی کی وجہ سے تباہ ہو گئی تھی، تاہم 63 سالہ کونو نے اسی جگہ پر اپریل کے آخر تک ایک عارضی مل تعمیر کر لی، جس سے انہیں خاصی میڈیا کوریج ملی۔
پھر جولائی کے وسط میں ایک اتوار کو لکڑی کے بلاکس کی پہلی قسط ان کی عارضی مل کے سامنے پہنچی، جو تین ٹن کے ٹرک کو بھرنے کے لیے کافی تھی۔ “میں نے لکڑیاں اتاری تھیں براہ کرم انہیں استعمال کرو،” ایک آدمی نے فون پر کہا۔
کونو نے اپنی کال ہسٹری میں سے نمبر لے کر اپنی تحسین کا اظہار کرنے کے لیے اس آدمی کو فون کیا، تاہم اس آدمی نے بس اتنا کہا کہ “میں اکیتا سے ہوں اور خزاں میں دوبارہ آؤں گا”۔