پتا چلا ہے کہ شمالی کوریا کے نئے حکمران کِم جونگ اُن کی ماں نے 2004 میں اپنی موت سے قبل دو بار خفیہ طور پر جاپان کا دورہ کیا، جن میں وہ اوساکا میں اپنے آبائی علاقے میں گئی اور ٹوکیو کے پوش علاقے گینزا ڈسٹرکٹ میں شاپنگ کی۔
جاپانی انٹیلی جنس کے ذرائع نے میناچی کو بتایا ہے کہ کو یون ہی، جو کِم کی ماں اور آنجہانی شمالی کوریائی حکمران کِم جونگ اِل کی بیوی تھی، نے 1997 اور 2000 میں جاپان کا دورہ کیا۔ چانگ کِم جونگ اُن کے گارڈین کا فرض سرانجام دیتا ہے۔
یہ انکشافات ظاہر کرتے ہیں کہ کم کے خاندان کو جاپان میں خاصی دلچسپی رہی ہے، چونکہ کم جونگ اُن، اس کا بھائی کم جونگ چول اور ان کا سوتیلا بھائی کم جونگ نام بھی خفیہ طور پر جاپان آ چکے ہیں۔
ذراعئ کے مطابق، کو یونگ ہی نے 1997 اور 2000 میں دونوں بار فرانس میں اپنے سینے کے کینسر کا علاج کروانے کے بعد پیانگ یانگ واپسی سے قبل جاپان کا دورہ کیا۔ یہ واضح نہیں ہے کہ آیا اس کے دوروں کا شمالی کوریائی ایجنٹوں کے ہاتھوں جاپانی شہریوں کے اغوا سے کوئی تعلق ہے یا نہیں، جو 1980 کے عشرے میں کئی بار اغوا کی وارداتیں کر چکے ہیں۔
یہ پہلے ہی معلوم تھا کہ کم جونگ اُن اور کم جونگ چول 1991 میں جعلی پاسپورٹوں پر جاپان داخل ہوئے تھے۔