پیر کی رپورٹس سے پتا چلا ہے کہ اسکینڈل زدہ اولمپس اپنے 20 کے قریب سابقہ اور موجودہ عہدیداروں پر بڑے پیمانے کے سرمایہ کاری نقصانات چھپانے پر ہرجانے کا مقدمہ کر رہی ہے۔
پچھلی رپورٹس سے پتا چلا تھا کہ تاکایاما اس مہینے عہدے سے ہٹ جائیں گے چونکہ کمپنی کے ایک ان ہاؤس پینل نے اسکینڈل کے ذمہ داروں میں ان کا نام بھی لیا تھا۔
نیکےئی اخبار نے اتوار کو کمپنی کی طرف سے مقدمے کی خبر جاری کرنے سے قبل بتایا تھا کہ اولمپس کے دس سے زیادہ افسران کے خلاف ہرجانے کی مجموعی رقم سینکڑوں ملین ڈالر تک جا سکتی ہے۔
پچھلی رپورٹس سے ظاہر ہوا تھا کہ نقصانات کا حجم ایک ارب یا ایک بلین ڈالر سے تجاوز کر سکتا ہے۔
اولمپس کے اہلکار پیر کو فوری طور پر تبصرہ کرنے کے لیے دستیاب نہیں تھے، چونکہ یہ جاپان میں چھٹی کا دن تھا۔
اتوار کا بیان ایک ان ہاؤس پینل کی تفتیش کے بعد آیا ہے جو اولمپس کے ممبران کے اسکینڈل میں ملوث ہونے کی تفتیش کر رہا تھا۔ اس اسکینڈل کی وجہ سے 92 سالہ کمپنی ہل کر رہ گئی اور عوام کا جاپانی کارپوریٹ گورنس پر اعتماد بھی متزلزل ہوا ہے۔