جاپان کی حکمران جماعت کے قانون سازوں نے بدھ کو امریکہ کو کہا کہ وہ تجویز شدہ ٹرانس پیسفک آزاد تجارتی معاہدے کے خلاف لڑیں گے اور تنبیہہ کی کہ یہ معاہدہ امریکہ مخالف جذبات بھڑکا رہا ہے۔
وزیراعظم یوشیکو نودا نے نومبر میں اعلان کیا تھا کہ جاپان ٹرانس پیسفک پارٹنر شپ (ٹی پی پی) کے ابتدائی مذاکرات میں شرکت کرے گا، جو اس معاہدے کے لیے ایک بڑی کامیابی تھی۔ اس معاہدے کے بارے میں امریکی صدر باراک اوباما کو امید ہے کہ یہ امریکہ کو ایشیا کے ساتھ مزید منسلک کر دے گا۔
نو ممالک -آسٹریلیا، برونائی، چلی، ملائیشیا، نیوزی لینڈ، پیرو، سنگاپور، امریکہ اور ویتنام – پہلے ہی معاہدے کے سلسلے میں مذاکرات میں مصروف ہیں اور انہوں نے نومبر میں ایشیا پیسفک کے ہوائی میں منعقدہ سمٹ میں ان مذاکرات پر پیش رفت کا مژدہ بھی سنایا تھا۔
جاپان اور دوسری جگہوں پر موجود اس تجارتی معاہدے کے مخالفین الزام لگاتے ہیں کہ یہ معاہدہ عام آدمی کی نسبت کارپوریشنز کو فائدہ پہنچائے اور انہوں نے خدشات کا اظہار کیا ہے کہ فارماسوٹیکل کمپنیاں دواؤں کی سبسڈی والی قیمتیں بلند کرنے کا مطالبہ کر سکتی ہیں۔