ٹیپکو کی طرف سے کمپنیوں کے لیے بجلی کے نرخوں میں 17 فیصد اضافہ کا اعلان

ٹوکیو الیکٹرک پاور کمپنی نے منگل کو کہا کہ وہ کارپوریٹ صارفین کے لیے بجلی کے نرخوں میں اوسطاً 17 فیصد اضافے کا سوچ رہی ہے تاکہ فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر کے تباہ کن بحران کے بعد تھرمل پاور جنریشن میں تیزی آنے کی وجہ سے ایندھن کے اخراجات کے لیے پیسے فراہم ہو سکیں۔

بجلی کے بڑھے ہوئے نرخ، جو یکم اپریل سے لاگو ہوں گے، پچاس کلوواٹ یا زیادہ والے قریباً 240,000 معاہدوں کو متاثر کریں گے، اور ٹیپکو کے نام سے جانی جانے والی اس کمپنی کی آمدن میں 400 ملین ین سالانہ کا اضافہ کریں گے۔

ٹیپکو کے تمام ایٹمی ری ایکٹروں کو مارچ تک دیکھ بھال و مرمت یا دوسری وجوہات کے کارن بند ہو جانے کے امکان کے بعد، ٹیپکو کے صدر توشیو نیشیزاوا نے کہا، “اگر موجودہ صورت حال جاری رہتی ہے، تو ہم سمجھتے ہیں کہ ہماری کاروباری حالت مزید پتلی ہوتی جائے گی، اور مستقبل قریب میں ایندھن کی فراہمی اور بجلی کی سپلائی پر اس کا اثر پڑ سکتا ہے۔”

“ہم (اپنے آپریشنز) کو ایک دھارے میں لانے کی پوری کوشش کریں گے، تاہم ہمیں (بجلی کی قیمتیں) بڑھانے کا سوال کرنا ہو گا،” نیشی زاوا نے کہا۔

اس اعلان کے تحت، دو ہزار کلوواٹ سے کم کا معاہدہ رکھنے والے کسٹمروں کے لیے بجلی کی قیمت میں 2.61 ین فی کلوواٹ کا اضافہ ہو گا، جبکہ دو ہزار کلوواٹ فی گھنٹہ یا زیادہ والے صارفین کے لیے 2.58 ین فی کلوواٹ فی گھنٹہ کا اضافہ ہو گا۔

اس معاملے کی آگاہی رکھنے والے ذرائع نے کہا ہے کہ ٹیپکو موسم خزاں سے گھریلو بجلی کے نرخ بھی کچھ عرصے کے لیے 10 فیصد تک بڑھانے پر غور کر رہی ہے۔

یہ منصوبہ ٹیپکو کی طرف سے خصوصی کاروباری پلان میں شامل ہو گا، جسے ٹیپکو اور اس کی مالی مدد کرنے والا حکومتی ادارہ مارچ تک مکمل کریں گے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.