منگل کو ہونے والے ایک حکومتی سروےسے انکشاف ہوا ہے کہ آئندہ مارچ میں گریجویشن کرنے والے طلبا میں سے صرف 71.9 فیصد یکم دسمبر تک ملازمتوں کی پیشکشیں حاصل کر پائے ہیں، جو کہ پچھلے سال سے 3.1 فیصد زیادہ ہے تاہم 1996 کے بعد سے دوسری کم ترین شرح ہے، جب سے تقابل پذیر اعدادوشمار دستیاب ہونے شروع ہوئے ہیں۔
30 نومبر تک ملازمت تلاش کرنے والے ہائی اسکول کے طلبا کی متعلقہ نسبت 73.1 فیصد تھی، جو 2.5 فیصد زیادہ تھی۔
وزارت صحت، محنت اور ویلفیئر کا اندزہ ہے کہ کوئی 1,17,000 یونیورسٹی گریجویٹ طلبا کو ملازمتیں نہیں مل سکیں چونکہ مہنگے ین اور یورپی مالی بحران کے دوران نظر آنے والی غیریقینی معاشی صورت حال کے پیش نظر کمپنیوں نے نئی بھرتیوں سے کنارہ کشی اختیار کر لی ہے۔
نتائج سے ظاہر ہوا کہ یونیورسٹیوں کے 73.1 فیصد مرد سینئر طلبا نے ملازمتوں کی پیشکشیں وصول کیں، جو کہ 3 پوائنٹ زیادہ شرح بنتی ہے، جبکہ لڑکیوں کے لیے یہی شرح 3.1 فیصد اضافے سے 70.5 فیصد رہی۔
جونئیر کالج سے گریجویٹ ہونے والے طلبا کے لیے یہ نسبت 47.9 فیصد پر رہی، جو 2.6 پوائنٹ زیادہ ہے۔ ایواتے میں یہ شرح 3.9 پوائنٹ اضافے سے 80.1 فیصد اور فوکوشیما میں 6.9 پوائنٹ کے اضافے سے 73.3 فیصد تک پہنچ گئی۔