وزیر خزانہ جون ازومی نے ایران پر امریکی پابندیوں کے موثر ہونے اور ان کے جاپانی بینکوں پر اثرات کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا ہے۔
ازومی کے خیالات اس وقت سامنے آئے ہیں جب امریکی حکومتی اہلکاروں کا ایک وفد ایران کی آئل انڈسٹری پر پابندیاں لگانے کے لیے اپنے جاپانی ہم منصبوں سے بات چیت کے لیے پہنچا ہوا ہے۔ یہ پابندیاں اس لیے لگائی جا رہی ہیں کہ مغربی طاقتیں سمجھتی ہیں کہ ایران ایٹمی ہتھیار بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔
ازومی نے بدھ کو مزید محتاط انداز اختیار کیا، اور جاپان کے فارن کارسپانڈنٹس کلب کے صحافیوں کو بتایا کہ اگر پابندیاں فوری طور پر لگائی گئیں، تو یہ جاپانی بینکوں کے لیے “شدید” نقصان کا موجب بن سکتی ہیں۔
دورے پر آئے ہوئے امریکی اہلکاروں نے بدھ کو 90 منٹ تک اپنے جاپانی ہم منصبوں سے ملاقات کی تاکہ پابندیوں کے نفاذ کے طریقہ کار پر بات چیت کی جا سکے۔