اشینوماکی کے تعلیمی بورڈ نے سونامی میں ایلمنٹری اسکول کے طلبا کی موت کی جزوی ذمہ داری قبول کر لی

اشینوماکی میونسل تعلیمی بورڈ نے 11مارچ 2011 کو ایک اسکول کی جانچ پڑتال میں کوتاہی کی جزوی ذمہ داری قبول کی۔ یہاں 74 طلبا اور 10 اساتذہ سرکاری طور پر یا تو مارے گئے یا ابھی تک لاپتہ ہیں۔

یہ اعتراف والدین اور سرپرستوں کے ساتھ ایک وضاحتی میٹنگ کے دوران سامنے آیا۔ یہ میٹنگ ساڑھے سات ماہ میں پہلی بار منعقد کی گئی ہے۔ اوکاوا ایلمنٹری اسکول کے پرنسپل، تیرویوکی کاشی وابا، نے کہا، “میں اس بات سے انکار نہیں کر سکتا کہ فرائض سے غفلت برتی گئی تھی،” میونسپل گورنمنٹ کے تعلیمی سپرنڈنٹ ناؤہیکو ساکائی نے کہا، “میں محسوس کرتا ہوں کہ آفت میں قدرتی اور انسانی دونوں عوامل شامل تھے،”۔

کاشیوابا نے وضاحت کی کہ اسکول کی طرف سے آفت سے نمٹنے کے ایک ہدایت نامے میں سونامی کی صورت میں پناہ لینے کے لیے “اونچی زمین یا خالی جگہوں” کا تذکرہ تو موجود تھا، تاہم اس میں کسی مخصوص مقام کی نشاندہی نہیں کی گئی تھی۔ ساکائی نے کہا کہ تعلیمی بورڈ کو یہ بات مزید یقینی بنانے کی کوشش کرنی چاہیے تھی کہ اسکول کے آفت سے نمٹنے کے منصوبے موثر تھے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.