ٹوکیو: پولیس اور میڈیا نے جمعرات کو بتایا کہ ایک جاپانی شخص نے اپنے مرحوم بھائی کو اپنی لاش قرار دے کر اپنی جھوٹی موت کا ڈراما رچا ڈالا۔
جب تاسوکاسا اوئیزومی کا بڑا بھائی زندہ تھا تب بھی اوئیزومی اپنے ڈرائیونگ لائسنس پر کئی گی قانون کی کئی ایک خلاف ورزیوں کو چھپانے کے لیے اپنے بڑے بھائی کا ڈرائیونگ لائسنس استعمال کیا کرتا تھا۔
جب اس کا بھائی بیمار پڑا اور 2008 میں 56 سال کی عمر میں مر گیا، تو اوئیزومی نے فیصلہ کیا کہ وہ اپنے قرضوں سے بھاگنے کے لیے اس کی شناخت اختیار کر لے گا۔
آساہی شمبن کے مطابق، اس نے حکام کو بتایا کہ لاش اس کی ہے، اور بڑے بھائی کی موت کے وقت معاملات نمٹانے والا ڈاکٹر بھی کسی چیز پر شک ظاہر نہ کر سکا۔ لاش کو جلا دیا گیا تھا، جیسا کہ جاپان میں عام ہے۔
اخبار نے مزید بتایا کہ اوئیزومی، جس کی عمر اب 58 سال ہے، اپنے بھائی کے نام پر اس کی سوشل سیکیورٹی مراعات حاصل کرنے بھی گیا اور اس نے بوڑھی ماں کی دیکھ بھال کا بہانہ کیا۔
آساہی کے مطابق، تاہم اس نے ضمیر کی ملامت سے مجبور ہو کر پچھلے جون میں اپنے آپ کو مقامی ویلفیئر آفس میں پیش کر دیا۔
پولیس کے ترجمان کے مطابق، پولیس، جس نے ازومی کے اعتراف کی تصدیق کرنے کے لیے کئی ماہ صرف کیے تھے، نے آخر کار بدھ کو اسے مبینہ طور پر اپنے بھائی کی شاخت اختیار کرنے اور سرکاری اسناد میں غلط معلومات درج کرنے کے الزام میں زیر حراست لے لیا۔