ماسکو: روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے ہفتے کو جاپانی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ شمالی کوریا کے ایٹمی مذاکرات گرمیوں میں شروع ہو سکتے ہیں۔ وزارت کی طرف سے انٹرویو کا متن اتوار کو جاری کیا گیا تھا۔
“یہ بالکل حقیقت ہے کہ اس کام کو اس سال کرنے کی بجائے اس سال کی پہلی ششماہی میں کیا جائے، اور جزیرہ نمائے کوریا کو ایٹمی ہتھیاروں سے پاک رکھنے کے مرکزی کام پر توجہ مرکوز رکھی جائے،” لاوروف نے کہا۔
“اگر ہم اس طرح عمل کرتے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ اشتعال انگیز صورت حال پیدا نہیں کرتے، تو نتائج کا حصول مکمل طور پر ممکن ہے۔”
انہوں نے یہ گفتگو واشنگٹن کے شمالی کوریا پر خصوصی نمائندے گلین ڈیویز کے ماسکو کے دورے سے پہلے کی۔ ڈیویز منگل کو وہاں پہنچ رہے ہیں تا کہ شمالی کوریا کو ایٹمی ہتھیاروں سے غیرمسلح کرنے کی کوششوں کو جاری رکھنے پر بات چیت کی جا سکے۔
لاوروف نے کہا کہ ان کے خیال میں شمالی کوریا دسمبر میں اپنے لیڈر کم جونگ اُل کی وفات اور اس کے بیٹے کم جونگ اُن کی بطور لیڈر تعیناتی کے بعد اب استحکام کی طرف بڑھ رہا ہے۔