ایک کوسٹ گارڈ کشتی جاپان کے سونامی سے تاراج ساحلوں کے ساتھ ساتھ سمندروں میں پانی کو چیرتی چلی جاتی ہے۔
ان بےرحم سرمئی پانیوں کے نیچے کہیں شاید ہزاروں لوگوں کے نہ ملنے والے جسم موجود ہیں، جو ملک کے بدترین حادثات میں سے ایک کا گمنام شکار بن گئے۔
اگرچہ ان ترش رو پانیوں پر تلاش ہر روز جاری رہتی ہے، تاہم یوشیفومی سوزوکی کا کہنا ہے کہ انہیں یا ان کے کوسٹ گارڈ ساتھیوں کو نومبر میں مچھلیاں پکڑنے والے جال سے لٹکی انسانی لاش کی باقیات کے بعد کوئی اور لاش نہیں مل سکی۔
پچھلے سال مارچ میں جاپان پر امنڈ آنے والے بہت بڑے سونامی نے انیس ہزار سے زائد جانوں کا خراج لیا تھا۔
زمین پر تلاش کا کام پولیس کے ذریعے جاری ہے، جس میں کیسینوما شہر بھی شامل ہے۔ اس شہر کو عملی طور پر سونامی اپنے ساتھ بہا لے گیا جبکہ بقیہ کو آگ نے کھیت کر دیا، تاہم یہاں بھی دسمبر کے بعد سے کوئی لاش زمین سے برآمد نہیں ہوئی۔
“میرا خیال ہے کہ ان کے غم کبھی دلوں سے نہیں نکلیں گے، تاہم میری پرخلوص خواہش یہ ہے کہ لاپتہ ہو جانے والے افراد جلد مل جائیں۔”