ٹوکیو: وزارت صحت، محنت اور ویلفیئر نے جاپان میں عادتاً سگریٹ پینے والوں کے تازہ ترین اعدادوشمار جاری کیے ہیں۔
وزارت کی طرف سے کی جانے والی تحقیق کے مطابق، جاپان میں سگریٹ پینے والوں کی تعداد ریکارڈ رکھنے کے بعد سے پہلی مرتبہ 20 فیصد سے کم ہو گئی ہے۔
وزارتی تحقیق کے مطابق پچھلے سال سگریٹ نوشوں کی تعداد میں 3.9 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔ وزارت نے مزید کہا کہ ایسے جواب دہندگان جنہوں نے کہا کہ وہ سگریٹ نوشی چھوڑنے کی کوشش کریں گے، کی تعداد بھی بلند ترین ریکارڈ یعنی 40 فیصد تک جا پہنچی۔
صنفی لحاظ سے دیکھا جائے تو عادی سگریٹ نوش مردوں کی تعداد میں چھ فیصد کمی ہوئی اور یہ 32.2 فیصد تک آ گئی۔ جبکہ تحقیق کے مطابق 8.4 فیصد خواتین باقاعدگی سے سگریٹ پیتی ہیں جو پچھلے سال کے مقابلے میں 2.5 فیصد کم ہے۔
سگریٹ چھوڑنے کی خواہش رکھنے والے آدمیوں کی تعداد 35.9 فیصد تھی جو پچھلے سال کے مقابلے میں 4.9 فیصد زیادہ ہے۔ جبکہ سگریٹ چھوڑنے کی خواہشمند خواتین کی تعداد دو فیصد اضافے سے 43.6 فیصد تک پہنچ گئی۔
ایک وزارتی ترجمان کے مطابق پچھلے سال سگریٹ کی قیمت میں اضافے نے لوگوں کو سگریٹ چھوڑنے یا سگریٹ چھوڑنے کے آپشن پر غور کرنے پر مجبور کیا۔
وزارت نے آئندہ دس سالوں میں سگریٹ نوشوں کی تعداد کو 12.2 فیصد سے بھی کم کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا تاکہ کینسر کو قابو کیا جا سکے۔