ٹوکیو: حکام والدین کو انتباہ کر رہے ہیں کہ جمعے کے سیٹسبن میلے کے دوران بچوں کے سویابین کھانے کے سلسلے میں خاص احتیاط برتیں۔
سیٹسبن جاپان میں بہار آنے سے پہلے کے یوم کے طور پر منایا جاتا ہے۔ اس میلے میں ‘مامے ماکی،’ نامی رسم ادا کی جاتی ہے جس کا روایتی طور پر مقصد پچھلے سال کی برائی اور بیماری کو بھگانا ہوتا ہے۔ سویابین، جنہیں قسمت کے دانے یا ‘فوکو مامے’ کہا جاتا ہے، کو دروازے یا خاندان کے کسی فرد پر پھینکا جاتا ہے جس نے اونی (بھوت یا دیو) کا ماسک پہنا ہوتا ہے، جبکہ دوسرے گھر والے کہتے ہیں “شیطان بھاگ جاؤ!” (فوکووا اُوچی)۔
اس کے بعد بھنے ہوئے سویابین کھائے جاتے ہیں۔ زندگی کے ایک سال کے لیے ایک سویا بین، جبکہ کچھ علاقوں میں ایک سال کے لیے ایک سویا بین کے علاوہ ایک اور سویابین اگلے سال میں خوش قسمتی کے لیے کھایا جاتا ہے۔
قومی مرکز برائے صحت و ترقی اطفال کے اعدادوشمار کے مطابق، 2003 سے 2011 کے دوران 65 بچے سویابین سے اچھو لگنے کے باعث علاج کے لیے لائے گئے۔
مرکز کے مطابق، بچوں کی عمر نو مہینوں سے چار سال کے درمیان تھی۔