سائیتاما، چیبا میں چاقو حملے کرنے والا لڑکا نفسیاتی ٹیسٹوں میں سے گزرے گا

سائیتاما کی صوبائی پولیس نے جمعرات کو کہا کہ سائیتاما اور چیبا میں پچھلے سال دو لڑکیوں کو چاقو سے وار کر کے قتل کرنے کی کوشش کرنے والا 17 سالہ لڑکا، جسے حال ہی میں گرفتار کیا گیا، نفسیاتی جانچ کے مراحل سے گزرے گا۔

پولیس کے مطابق اس لڑکے، نابالغ ہونے کی وجہ سے جس کا نام ظاہر نہیں کیا جاسکتا، نے تسلیم کیا کہ اس نے میساتو، سائیتاما صوبے میں 18 نومبر کو ایک 15 سالہ لڑکی کو چاقو سے زخم لگایا، اور ماتسودو، صوبہ چیبا میں یکم دسمبر کو ایک 8 سالہ لڑکی کو بھی چاقو مارا۔ لڑکے نے اعتراف کیا تھا کہ اس نے دونوں لڑکیوں پر اسکول سے گھر جاتے ہوئے حملہ کیا۔

ایک عدالتی ترجمان نے کہا کہ نفسیاتی جانچ ٹیسٹوں کے ایک سلسلے پر مشتمل ہو گی جو تین ماہ تک جاری رہے گی، اور بالآخر اس بات کا فیصلہ کرے گی کہ آیا لڑکا مقدمے کا سامنا کرنے کے لیے دماغی طور پر صحت مند ہے۔

پولیس نے پتا لگایا کہ اس کے باپ نے گھر پر ممنوعہ ہتھیار رکھے ہوئے تھے، جس کے بعد انہوں نے اس پر بھی نابالغ کو کرپٹ کرنے کا الزام لگایا ہے۔

لڑکے کی گرفتاری کے بعد، پولیس نے اس کے گھر میں، کہ جہاں وہ اپنے باپ کے ساتھ رہتا تھا، 60 بچاؤ چاقو پائے اور ان میں سے 10 چاقو ایسے ہیں جو نابالغوں والے گھروں میں رکھنا غیرقانونی ہے۔

لڑکے نے پولیس کو بتایا کہ اس کے باپ نے اس کے لیے انٹرنیٹ سے کئی قسم کے ہتھیار خریدے تھے، اور اس کے باپ نے ان میں سے تین ساتھ لے جانے کی حوصلہ افزائی کی تھی۔

جب لڑکے کو سڑک پر حراست میں لیا گیا، تو پولیس کو اس کے بیگ میں ایک بند ہونے والا چاقو اور چاپڑ ملے تھے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.