چینی جہاز کے کپتان پر غیرقانونی ماہی گیری کی وجہ سے جرمانہ عائد

ٹوکیو: چینی ماہی گیر کشتی کے کپتان، جسے جاپانی پانیوں میں غیرقانونی طور پر شکار کرنے پر گرفتار اور مقدمہ کیا گیا تھا، کو چھ مہینوں کی معطل شدہ قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

ناگاساکی ڈسٹرکٹ کورٹ نے 39  سالہ ژونگ جینین کو تین سال کے لیے چھ ماہ کی معطل سزا سنائی اور منگل کو دئیے جانے والے فیصلے میں اسے ایک ملین ین جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا۔

اہلکار کے مطابق، ژونگ نے فیصلہ سنانے کے دن ہی جرمانہ جمع کروا دیا۔

یہ فوری طور پر واضح نہیں ہو سکا کہ ژونگ جاپان میں رہا یا چین واپس چلا گیا۔

اس ماہی گیر کو جاپان کے جنوب مغربی جزائر کے قریب سے 20 دسمبر کو گرفتار کیا گیا تھا۔

جاپان کے ہاتھوں چینی ماہی گیروں کی گرفتاریاں اکثر و بیشتر ہوتی رہتی ہیں اور بغیر کسی مسئلے کے گزر بھی جاتی ہیں، تاہم کبھی کبھار اس پر جھگڑا پیدا ہو جاتا ہے۔

دونوں حرف 2010 میں ہونے والے سفارتی جھگڑے کے زخموں سے سنبھل رہے ہیں جب بیجنگ نے مشرقی بحر چین میں متنازع جزائر کے قریب سے چینی ماہی گیروں کی گرفتاری پر انتہائی سخت ردعمل ظاہر کیا تھا۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.