جاپانی موجدوں کی ایک ابھرتی ہوئی نسل کے لیے زندگی کا سب سے بڑا خواب کسی بڑی کمپنی میں ملازمت کا حصول نہیں ہے۔ اگر آپ عالمی مارکیٹ تک پہنچنا چاہتے ہیں تو آپ کو سیلیکون ویلی سے کیرئیر شروع کرنا چاہیے۔
شیباتا اور دوسروں کا کہنا ہے کہ وہ جاپانی کاروباریوں میں اس سوچ میں اضافہ دیکھ رہے ہیں جو سیلیکون ویلی کی طرف نقل مکانی کر رہے ہیں یا کرنے کا سوچ رہے ہیں، جبکہ ان کا ملک دو عشروں کے اقتصادی جمود اور تیزی سے کم ہوتی اور عمر رسیدہ ہوتی آبادی کے مسائل سے دوچار ہے۔
کچھ سرمایہ کار خیال رکھتے ہیں کہ زلزلے، سونامی اور بعد کے ایٹمی بحران نے بہت سے جاپانیوں کو مجبور کیا ہے کہ وہ دن بدن بے یقینی کا شکار اپنے مستقبل کو اپنے ہاتھوں میں لے لیں۔
پچھلے تین سالوں سے سائتو نے 30 جاپانی طلبا، محققین اور متوقع کاروباریوں کے گروپس کو سیلیکون ویلی کی سیر کرائی ہے تاکہ انہیں عالمی مارکیٹ سے متعارف کروایا جا سکے۔
“میرا خیال ہے کہ آخر کار ہم کچھ نتائج حاصل کر رہے ہیں،” سائتو نے کہا۔
سائتو نے جرنلسٹ لیسا کاتایاما اور ڈیزائنر ٹومو سائتو کو سان فرانسسکو میں پچھلے سال توفو پراجیکٹ شروع کرنے میں بھی مدد دی تھی۔