نیوکلیر انڈسٹری میں عوامی اعتماد کی بحالی کے لیے نیوکلیر سیکیورٹی سمٹ

ہانگ کانگ: دنیا کے لیڈران مارچ میں جنوبی کوریا میں ہونے والے سمٹ میں شرکت کریں گے جس کا مقصد جاپان کے فوکوشیما بحران کے بعد نیوکلیر انڈسٹری پر عوامی اعتماد کو بحال کرنا ہے۔

سئیول میں ہونے والا نیوکلیر سیکیورٹی سمٹ اس سلسلے کا دوسرا اجتماع ہو گا، جبکہ اس سے پہلے پہلا اجتماع 2010 میں واشنگٹن میں ہوا تھا جس کا افتتاح امریکی صدر باراک اوباما نے کیا تھا۔ اس اجتماع کا مقصد ایٹمی معاملات میں عالمی حفاظتی معیارات کو مضبوط کرنا اور ایٹمی دہشت گردی کی روک تھام تھا۔

جنوبی کوریائی اہلکار ہاہن چونگ ہی نے ہانگ کانگ میں ایک نیوز کانفرنس میں اجلاس کا ایجنڈا بتاتے ہوئے کہا کہ فوکوشیما حادثہ 26 اور 27 مارچ کو ہونے والی بات چیت پر منڈلاتا رہے گا۔

سونامی سے پیدا ہونے والی آفت نے ایٹمی توانائی پر اعتماد میں دراڑیں ڈال دی ہیں، جس کے بعد جاپان کے 54 تجارتی ری ایکٹروں میں سے اکثر بند پڑے ہیں جبکہ جرمنی کو 2022 تک ایٹمی توانائی ختم کرنے کا فیصلہ کرنا پڑا۔

تاہم، سمٹ کے ترجمان ہاہن نےکہا کہ چرنوبل کے بعد جاپان میں ہونے والا یہ بدترین حادثہ ایسے وقت سامنے آیا ہے جب قابل بھروسہ اور قابل تجدید توانائی کی طلب بڑھنے کی صورت میں ایٹمی توانائی کو “حیات نو” مل رہی ہے۔

“بجلی اور توانائی کی طلب خاصی زیادہ ہے اور ماحولیاتی تبدیلی پر فکرمندی بھی بڑھی ہوئی ہے،” انہوں نے حفاظتی خدشات کے باوجود ایٹمی توانائی کی مقبولیت کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا۔

سئیول میں ملاقات کرنے والے دنیا کے 50 رہنما ایٹمی انڈسٹری کو “اعتماد کی فراہمی کے لیے مزید اقدامات” پر بات چیت کریں گے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.