ٹوکیو: بدھ کو حکومتی اعداد و شمار سے پتا چلا کہ جاپان کا موجودہ کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس 2011 میں 43.9 پر آنے سے 15 سال کی کم ترین سطح تک گر گیا، جبکہ ملک کم برآمدات کی وجہ سے تجارتی خسارے اور توانائی کی بڑھی ہوئی لاگت کا شکار ہے۔
وزارت خزانہ نے بتایا کہ کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس، جو بقیہ دنیا کے ساتھ تجارت کا سب سے وسیع پیمانہ ہوتا ہے، 2011 میں 9.63 ٹریلین ین کی سطح پر کھڑا رہا، جو کہ 1996 کے بعد کم ترین سطح ہے۔
یہ عدد 2010 کے مقابلےمیں 43.9 فیصد کم تھا، جو 1985 کی بعد یکدم ہونے والی سب سے بڑی گراوٹ ہے۔
غیرملکی سرمایہ کاریوں پر منافع اور آمدن پر سرپلس میں اضافہ ہوا تاہم مال اور خدمات کی تجارت کا توازن سرخ حد میں داخل ہو گیا جس سے کرنٹ اکاؤنٹ کا سرپلس کم ہوا۔
جاپان کی روایتی برآمدات پر مشتمل معیشت نے حالیہ سالوں میں بیرون ملک پیداوار پر توجہ مرکوز کر لی ہے جیسا کہ بیرون ملک جاپانی اثاثوں سے آنے والی آمدن کے اعداد و شمار سے بھی ظاہر ہوتا ہے۔