امریکی فوجیوں کی منتقلی کے نظر ثانی شدہ منصوبے میں نئے مطالبات کا ظہور

جاپان میں امریکی فوجیوں کی منتقلی کے منصوبے میں تجویز شدہ تبدیلیوں نے دونوں اطراف سے اخراجات اور منتقلی کے معاملے میں نئے مطالبات کو جنم دیا ہے، جبکہ فوتینما ائیر بیس کو منتقل کرنے کی کوششیں اکثر و بیشتر ایسے ہی چھوڑ دی گئی ہیں۔

اصلی منصوبے کے تحت امریکی میرین کارپس اسٹیشن فوتینما کو گینوان سے صوبہ اوکی ناوا میں ہی ناگو منتقل کیا جانا تھا، جبکہ آٹھ ہزار میرینز کو گوام کے جنوبی صوبے میں منتقل کر دیا جاتا۔

تاہم فوتینما کی منتقلی کے منصوبے پر مقامی آبادی کا تعاون ملنے کی کوئی امید نہ ہونے کے بعد دونوں ممالک اب فوتینما اور گوام کے معاملوں کو الگ الگ حل کرنے کے لیے بات چیت کر رہے ہیں، جو کہ اس سے پہلے ایک پیکج کا حصہ تھے۔

ذرائع نے کہا کہ امریکہ نے تجویز پیش کی ہے کہ اوکی ناوا صوبے میں تعینات کچھ میرینز کو اب صوبہ یاماگوچی میں واقع میرین کارپس ائیر اسٹیشن ایواکونی منتقل کر دیا جائے۔

تاہم، وزارت دفاع کے اعلی اہلکاروں نے کہا ہے کہ ایواکونی شہر کے اہلکاروں کو امریکی تجویز پر راضی کرنا مشکل ہو گا چونکہ نیول ائیر فسیلیٹی اتسوگی سے امریکی طیارہ بردار جہازوں کی ایواکونی منتقلی کا منصوبہ پہلے ہی زیر عمل ہے۔

ایواکونی اس کے علاوہ ایف اے 18 فائٹر جیٹ طیاروں کا مسکن بھی ہے۔

جاپانی طرف کے اہلکار فوجیوں کی گوام منتقلی پر آنے والے اخراجات میں کمی چاہتے ہیں جس کے اخراجات جاپان کے ذمہ ہیں۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.