حکومت اور ٹیپکو میں انتظامی اختیارات پر رسہ کشی

جیسے حکومت ٹیپکو پر زیادہ اختیار کی خواہشمند نظر آ رہی ہے ویسے ویسے حکومت اور ٹوکیو الیکٹرک پاور کمپنی میں انتظامی اختیارات پر ہونے والی رسہ کشی شدت اختیار کرتی جا رہی ہے۔

پیر کو وزیر تجارت، معیشت اور صنعت یوکیو ایدانو نے ٹیپکو کے صدر توشیو نشی زاوا پر زور دیا کہ وہ کمپنی کے انتظامی اختیارات حکومت کے حوالے کر دیں۔

تاہم، ٹیپکو نے اپنا بے لوچ انداز نہیں بدلا کہ کمپنی کو نجی شعبے میں ہی رہنا چاہیے اور حکومتی انتظام میں نہیں جانا چاہیے۔

حکومت اور ٹیپکو کے مابین ہونے والی یہ جنگ نرخ بڑھانے اور انتظامی اصلاحات جیسے اہم معاملات کو حل کرنے کا مستقبل غیریقینی بنا رہی ہے۔

“میرا اس وقت تک [ٹیپکو میں] عوامی پیسے داخل کرنے کی اجازت دینے کا کوئی ارادہ نہیں جب تک وہ حکومت کو فراہم کردہ پیسے کی مالیت کے برابر ووٹنگ کے اختیارات نہیں دیتی،” ایدانو نے نشی زاوا سے پیر کو بات چیت کے دوران کہا۔

“وزیر [خزانہ] کا انداز ایسا نہیں کہ ہم اسے ہلکے انداز میں لیں۔ تاہم، کاروباری دنیا میں زندہ رہنے کے لیے نجی شعبے کی طاقت کو استعمال کرنا لازمی ہے اور بجلی کی انڈسٹری اس سے مستثنی نہیں۔ ہم کسی نتیجے پرپہنچنے سے قبل [انتظامی حقوق] پر احتیاط سے بات چیت کرنا چاہتے ہیں،” نشی زاوا نے میٹنگ کے بعد کہا۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.