امریکی کمپنی نے وائرلیس انٹرنیٹ استعمال کرنے کے لیے دنیا کا سستا ترین ٹیبلٹ تیار کرنے کا دعوی کر دیا

مونٹریال: ایک برطانوی ٹیکنالوجی کمپنی نے دعوی کیا ہے کہ اس نے وائرلیس انٹرنیٹ تک رسائی مہیا کرنے کے لیے دنیا کا سستا ترین ٹیبلٹ تیار کر لیا ہے۔

35 ڈالر فی یونٹ کی کم ترین لاگت کی وجہ سے ڈاٹا وائنڈ لمیٹڈ کو امید ہے کہ وہ مارکیٹ میں اربوں صارفین کو یہ فراہم کر سکے گی، جن میں کم ترقی یافتہ ممالک کے صارفین سرفہرست ہوں گے۔

اکتوبر میں جاری کیا جانے والا طلباء کا ٹیبلٹ 35 ڈالر کا ہے، تاہم ڈیٹا وائنڈ نے آکاش نامی اس کمپیوٹر ٹیپلٹ کا اپگریڈ شدہ ورژن اس ماہ تجارتی پیمانے پر جاری کیا ہے جس کی قیمت 50 ڈالر ہے۔ “ہمارے پاس پہلے ہی تیس لاکھ انفرادی صارفین کے ایڈوانس آرڈر موجود ہیں”، کمپنی نے کہا۔

ڈاٹا وائنڈ کی مارکیٹ ریسرچ سے پتا چلتا ہے کہ اس کی فروخت بڑھنے کا امکان جاری رہے گا۔

1990 کے اواخر میں 750 ملین لوگ انٹرنیٹ سے منسلک تھے اور بہت سے دوسرے موبائل فون استعمال کرتے تھے۔

تب سے موبائل فون استعمال کرنے والوں کی تعداد 6 بلین سے بھی زیادہ ہو گئی ہے، جبکہ انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کی تعداد صرف 2 بلین ہے۔

تاہم آکاش جیسا ٹیبلٹ چار بلین صارفین کا یہ فرق ختم کرنے میں مدد دے گا۔

“ہمارا خیال ہے کہ یہ فرق اس لیے ہے کہ لوگ اسے افورڈ نہیں کر سکتے،” ایک ترجمان نے کہا۔

وائرلیس انٹرنیٹ رسائی والے آلات مہیا کرنے والی دوسری کمپنیوں میں ایپل، سام سنگ اور ریسرچ این موشن شامل ہیں۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.