سان فرانسسکو: منگل کو پرائیویسی کے حمایتیوں، وکلا اور طاقتور حریف نے گوگل پر چڑھائی کر دی کہ اس نے اپنی آنلائن سروسز میں سائن ان شدہ لوگوں کو اشتہار دکھانے کے لیے براؤزر سیکیورٹی کو نظر انداز کیا۔
پچھلے ہفتے اس وقت تنازع کھڑا ہو گیا تھا جب یہ انکشاف ہوا کہ گوگل کی ایڈ ٹارگٹنگ ‘کوکیز’ نے آئی فون اور کمپیوٹرز کے لیے ایپل کے براؤزر کے ‘مقام تلاشنے کے فیچر’ کو بائی پاس کیا تھا۔ جلتی پر تیل مائیکروسافٹ نے چھڑکا جس کے مطابق اسی طرح انٹرنیٹ ایکسپلورر کے ساتھ بھی کیا گیا۔
یہ انکشافات عوام تک پہنچنے پر گوگل نے ان متنازع کوکیز کو استعمال کرنا بند کر دیا تھا، اور اس صورتحال کو آنلائن پرائیویسی کی حفاظت کی کوششوں کے ضمنی اثرات سے تعبیر کیا تھا۔
گوگل نے ایک بیان میں کہا کہ سفاری براؤزر میں ایسا طریقہ کار موجود تھا جس نے اس وقت گوگل کی اشتہاری کوکیز کو براؤزر میں محفوظ ہونے کی سہولت دی۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ ہم نے یہ بالکل نہیں سوچا تھا کہ ایسا ہو گا، اور اب ہم نے سفاری براؤزروں سے ان اشتہاری کوکیز کو ختم کرنا شروع کر دیا ہے۔
سفاری موبائل آلات پر سب سے زیادہ استعمال کیا جانے والا براؤزر ہے جبکہ یہ آئی فون اور میکنٹوش کمپیوٹروں کا ڈیفالٹ براؤزر بھی ہے۔ ایپل کے براؤزروں میں مقام کا پتا چلانے والی کوکیز پیشگی طور پر بلاک ہوتی ہیں۔