ٹوکیو: جاپان نے جمعے کو پنشن فنڈز کا انتظام سنبھالنے والی ایک فرم پر 193 بلین ین کی خردبرد کے الزام کے بعد اس کے آپریشنز ملتوی کر دئیے۔ ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ اس میں بھی اولمپس اسکینڈل کی طرز کے خفیہ قرضہ جاتی نقصانات موجود ہو سکتے ہیں۔
مالیاتی خدمات کی ایجنسی کے سربراہ شوزابورو جیمی نے اے آئی جے انویسٹمنٹ ایڈوائزر کو 23 مارچ تک معطل کر دیا جبکہ ایجنسی ملک میں اپنی طرز کے بڑے کیسوں میں سے ایک اس کیس کی تحقیقات کر رہی ہے۔
مالیاتی خدمات کی ایجنسی وزارت محنت کے ساتھ مل کر ایسا کوئی بھی واقعہ دوبارہ ہونے سے روکنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ایجنسی جاپان کی سرمایہ کاری کے انتظام و انصرام سے متعلق تمام کی تمام 263 فرموں سے جلد از جلد تحقیقات کرے گی۔
تاہم، یاساکاوا الیکٹرک نے کہا کہ اس اسکینڈل کا پنشن اسکیم پر اثر ‘بہت قلیل’ ہو گا چونکہ اس کے کارپوریٹ پنشن فنڈ کا دو فیصد سے بھی کم حصہ اے آئی جے کے ہاتھوں میں تھا۔
ایک اور کمپنی ایڈوانٹسٹ کے قریباً ایک بلین ین کے فنڈز اے آئی جے کے ہاتھوں میں ہیں، جو ایڈوانٹسٹ کے پنشن اثاثوں کا قریباً 5 فیصد بنتا ہے۔