ویّن مکاؤ کے بورڈ نے ٹائیکون اوکادا کو ‘ناقابل قبول طرز عمل’ پر نکال باہر کیا

ہانگ کانگ: کیسینو آپریٹر ویّن مکاؤ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے جمعے کو جوئے کے بادشاہ جاپانی ٹائیکون کازوؤ اوکادا کو ڈائریکٹر کے عہدے سے فارغ کر دیا اور اس کی وجہ فلپائن میں مبینہ کرپشن میں ملوث ہونے کے ‘ناقابل قبول طرز عمل’ کو قرار دیا۔

امریکی کمپنی ویّن ریزورٹس کی ذیلی کمپنی نے کہا کہ بورڈ نے اوکادا کو بطور ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے عہدے سے ‘فوری طور پر’ ہٹانے کے لیے متفقہ فیصلہ کیا۔ جاپانی کاروباری اوکادا اور اس کے سابقہ شراکت دار اسٹیو ویّن میں اس وقت تنازع چل رہا ہے۔

کمپنی نے ہانگ کانگ اسٹاک ایکسچینج کو ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ ویّن ریزورٹس کی طرف سے اوکادا کے خلاف فلپائن میں مقابلے پر جوا خانہ کھولنے کے لیے فلپائنی حکام کو رشوت دینے کے معاملے جاری اندرونی تحقیقات کے بعد اسے یہ اپنا ‘فرض’ محسوس ہوا کہ اوکادا کو فارغ کر دیا جائے۔

ویّن ریزورٹس نے منگل کو لاس ویگاس ڈسٹرکٹ کی عدالت میں دائر شدہ ایک مقدمے میں کہا تھا کہ اوکادا، جو جاپان کا پچینکو کنگ ہے،  نے ایشیائی جوئے کی صنعت میں اپنی ذاتی کمپنی یونیورسل انٹرٹینمنٹ گروپ کا حصہ بڑھانے کے لیے ویّن سے دھوکا کیا۔

اس میں مزید کہا گیا کہ اوکادا نے فلپائنی حکام کو 110,000 ڈالر کے تحفے تحائف دئیے جو بادی النظر میں امریکی فارن کرپٹ پریکٹسز ایکٹ کی خلاف ورزی ہے۔

مقدمے میں کہا گیا کہ اوکادا نے ویّن کو مجبور کیا تھا کہ وہ فلپائن میں اس کے ساتھ شراکت داری کرے، تاہم لاس ویگاس سے تعلق رکھنے والی فرم نے اس تجویز کو جزوی طور پر اس لیے رد کر دیا کہ مشرق بعید کے ملک فلپائن میں کرپشن ‘جڑوں تک’ اتری ہوئی ہے۔

ویّن ریزورٹس نے اتوار کو اوکادا کو ڈائریکٹر کے عہدے سے ہٹانے کے حق میں اور اس کا 19.7 فیصد حصہ انتہائی کم قیمت پر کمپنی کی تحویل میں لینے کی منظوری دی تھی۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.