اوزوا کا کہنا ہے کہ نودا کی طرف سے ایوان زیریں تحلیل کرنے کی صورت میں اسے شاید نئی انتطامیہ بنانی پڑے

ٹوکیو: ڈیموکریٹک پارٹی آف جاپان کے سابقہ جنرل سیکرٹری اچیرو اوزاوا نے جمعرات کو 2009 کے منشور کا ایک کے بعد ایک وعدہ توڑنے پر وزیر اعظم یوشیکو نودا کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ اگر نودا نے ایوان زیریں تحلیل کر دیا تو پارٹی میں انقلاب آنا خارج از امکان نہیں۔

نودا حزب اختلاف لبرل ڈیموکریٹک پارٹی اور نیو کومیتو کی طرف سے دن بدن بڑھتے دباؤ کی زد میں ہیں جو چاہتی ہیں کہ ٹیکس اور سوشل سیکیورٹی اصلاحات کے معاملے پر عام انتخابات کروائے جائیں۔

قریباً 100 سپورٹروں، جن میں نیو کیزونا پارٹی کے اراکین بھی شامل تھے، اوزاوا نے کہا کہ ایوان زیریں کو تحلیل کرنے سے ابتری پیدا ہو گی اور سیاسی منظرنامہ بالکل بدل جائے گا۔ اوزاوا نے کہا کہ کوئی بھی پارٹی اکثریت حاصل نہیں کر سکے گی اور پھر شاید اسے نئی انتظامیہ تشکیل دینی پڑے جو عوام کے مفادات کو مقدم رکھے گی۔

اوزاوا نے نودا کے ستمبر میں عہدہ سنبھالنے سے ہی ان پر تنقید جاری رکھی ہے۔ اس نے کہا کہ وزیراعظم کو اپنے وعدے یاد رکھنے چاہئیں اور منشور سے جڑے رہنا چاہیے۔

دریں اثنا، ایل ڈی پی کے سربراہ ساداکازو تانیگاکی نے رپورٹروں کو بتایا کہ اوزاوا کے تبصروں سے لگتا ہے کہ ڈی پی جے میں اتفاق نہیں ہے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.