ایٹمی پلانٹ کے قریبی علاقے شاید ہمیشہ ناقابل رہائش رہیں، حکومت

ٹوکیو: حکومت نے بدھ کو کہا کہ پچھلے سال بڑے پیمانے کے سونامی سے تباہی کا شکار ہونے والے فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر کے اردگرد کے کچھ علاقے شاید مستقل طور پر رہائش کے لیے ناقابل استعمال رہیں۔

نومبر اور جنوری کے مابین لی گئی پیمائشوں سے پچھلے نتائج کی تصدیق ہوتی ہے جن میں تابکاری کی مقدار 470 ملی سیورٹس سامنے آئی تھی، جبکہ عام حالات میں تابکاری کی اوسط قابل برداشت حد 1 سیورٹ فی سال سے کم ہوتی ہے۔

بلند ترین پیمائشوں میں سے کچھ فوتوبا کے قصبے میں لی گئی ہیں، جو 11 مارچ کو تباہی زد میں آنے والے پلانٹ کے شمال مغرب میں واقع ہے۔

حکومت نے پلانٹ کے گرد 20 کلومیٹر کا علاقہ الگ تھلگ کر دیا ہے تاہم توقع ہے کہ تابکاری سے آلودگی کے درجوں کے مطابق اس کی حدوں پر نظر ثانی کی جائے گی۔

توقع ہے کہ حکومت ایک سے 20 ملی سیورٹس سالانہ کی حد کے مابین تابکاری رکھنے والے علاقوں کی نشاندہی کرے گی جن کو بعد میں اچھی طرح صاف کیا جائے گا۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.