جاپان کے سب سے بڑے مائیکرو چپ میکر ایلپیدا میموری نے دیوالیہ پن کے لیے پیر کو درخواست جمع کروا دی ہے، یہ اقدام اس کے اعتراف کے چند دن بعد ہی آیا ہے جب اس نے کہا تھا کہ وہ قرضے ادا نہ کرسکنے کے باعث مسائل کا شکار ہے۔
یہ جاپان کی مینوفیکچرنگ تاریخ میں سب سے بڑی کارپوریٹ ناکامی ہے، کہ ایک کمپنی مجموعی طور پر 448 بلین ین کے قرضہ جات سے پناہ مانگنے کے لیے عدالت گئی ہے۔
اس کے علاوہ اس کی بڑی ذیلی کمپنی اکیتا الپیدا میموری نے بھی دیوالیہ پن کی درخواست جمع کروائی ہے جس کے ذمے 7.9 بلین ین کے قرضہ جات ہیں۔
دیوالیہ پن کے بارے میں ماہرانہ رائے رکھنے والے ادارے ٹوکیو شوکو ریسرچ نے کہا، “ڈی ریم کی عالمی مارکیٹ میں انتہائی کاروباری مقابلے بازی کی وجہ سے اس کی بیلنس شیٹ مستحکم نہیں رہی تھی جبکہ اسے بڑھتی ہوئی لاگت سے بھی مسائل کا سامنا تھا،”۔
عالمی معیشت میں سستی کی وجہ سے ڈی ریم کی عالمی طلب میں خاصی حد تک کمی واقع ہوئی ہے، جس سے قیمتیں کم ہو گئیں ہیں، جبکہ جنوبی کوریا اور تائیوانی کاروباری حریفوں نے بھی مقابلے بازی بڑھا کر اپنا اثر ڈالا ہے۔