منگل کو ایک غیر محدود سیشن کے دوران اوساکا کی میونسپل اسمبلی نے ایک نئے آرڈیننس کے حق میں ووٹ دیا جو صوبے کے پبلک اسکولوں میں اساتذہ کے لیے جاپانی قومی ترانہ ‘کیمی گایو’ گانا اور اس پر کھڑے ہونے لازمی قرار دے دے گا۔ اس آرڈیننس کی تجویز اوساکا کے مئیر تورو ہاشیموتو نے دی تھی۔
اوساکا کی صوبائی حکومت کے سیاست دانوں نے اس سے پہلے جون میں ‘کیمی گایو’ گانے کے حق میں ووٹ دیا تھا، جس کا خیال اس وقت اوساکا کے گورنر ہاشیموتو نے ‘وطنیت’ جگانے کے لیے پیش کیا تھا۔ اس قانون سازی کے فوائد پر پوری رات بحث مباحثہ ہوا، جس کے بعد یہ تبدیلیاں کرنے کے حق میں بڑی اکثریت نے ووٹ ڈالا۔
بدھ کو علی الصبح ہاشیموتو نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا: ہم نے لوگوں کے منتخب نمائندے ہونے کے ناطے اس معاملے پر سیر حاصل بحث کی ہے اور اس کا نتیجہ اکثریتی طور پر ایک ایسے قانون کے حق میں نکلا ہے جو پبلک اسکولوں میں ‘کیمی گایو’ گانے کو بزور طاقت نافذ کر دے گا۔