توکیو: وزیر دفاع ناؤکی تاناکا نے بدھ کو کہا کہ اگر ایف 35 لڑاکا جیٹ طیاروں کی امریکہ کی طرف سے فراہمی میں تاخیر سے اس کی ڈیلیوری کی تاریخ کو خدشہ لاحق ہوا یا اس کی لاگت ایسے ہی بڑھتی رہی تو جاپان کئی بلین ڈالر کے اس سودے کو منسوخ بھی کر سکتا ہے۔
تاناکا نے کہا طیارہ سازہ کمپنی لاک ہیڈ مارٹن کی جانب سے موجودہ لاگت اور مقررہ وقت پر طیاروں کی فراہمی میں ناکامی ٹوکیو کو دوسرے طیاروں کو زیر غور لانے پر مجبور کر دے گی۔
جاپان نے پچھلے سال اعلان کیا تھا کہ وہ 42 عدد ایف 35 جیٹ طیارے خریدے گا جن کے معاہدے کی لاگت پانچ بلین ڈالر سے بھی بڑھنے کی توقع ہے۔ یہ جہاز سرد جنگ کے زمانے کے طیاروں کی جگہ لے گا جیسا کہ فضائیہ کا ایف 16 اور بحریہ کا ایف/اے 18 ہارنیٹ۔
پچھلے جنوری میں امریکی سیکرٹری دفاع رابرٹ گیٹس نے آزمائش میں سامنے آنے والے کئی ایک مسائل کے بعد اس طیارے کے میرینز ورژن کو دو سال کی امتحانی مدت میں رکھ دیا تھا۔
ان کے جانشین لیون پینٹا نے پچھلے ماہ کے اواخر میں اس آزمائشی مدت کا خاتمہ کیا۔
تاہم پینٹاگون نے کہا ہے کہ وہ پیسے بچانے کے لیے یہ طیارے کم تعداد میں خریدے گا، جس سے بیرون ملک اس طیارے کے معیار پر خدشات نے جنم لیا ہے۔