پگھلاؤ کے ایک سال بعد بھی فوکوشیما پلانٹ پر آلودہ پانی ایک بڑا مسئلہ

جبکہ جاپان فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر پر پگھلاؤ اور تباہی کی پہلی برسی منانے جا رہا ہے، وزیر اعظم یوشیکو نودا کی طرف سے بحران کو زیر کنٹرول لانے کے اعلان کے باوجود یہ مرکز مسائل میں گھرا ہوا ہے۔

تباہ حال پلانٹ کے ری ایکٹر نمبر 1 اور چار کو بند کرنے کے لیے ضروری ہے کہ تابکاری پانی میں ڈوبے ہوئے حصوں میں سے  ہر ممکن حد تک پانی نکال کر کام کرنے کی سہولیات بہتر بنائی جائیں۔ پلانٹ آپریٹر ٹیپکو کے مطابق پلانٹ پر موجود تابکار پانی، جس میں صاف شدہ پانی بھی شامل ہے، کی مقدار دو لاکھ مکعب میٹر تک پہنچ چکی ہے۔ بحران کے ابتدائی چند گھنٹوں میں پمپر ٹرکوں اور دوسری مشینری نے ری ایکٹروں کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے ان میں پانی پمپ کیا تھا، تاہم متاثرہ پریشر ویسلز میں سے پانی رساؤ کا شکار ہوا اور عمارات کے تہہ خانوں میں چلا گیا جو کہ ایک مسلسل مسئلہ چلا آ رہا ہے اور اس کی وجہ سے تابکار پانی کے ذخیرے میں اضافہ ہوتا چلا جا رہا ہے۔

پلانٹ کے باہر سے اندر آنے والا پانی بھی تابکار پانی کو صاف کرنے میں پیدا ہونے والی ایک رکاوٹ ہے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.