کسی ایک فرد کو فوکوشیما ایٹمی بحران کا ذمہ دار قرار نہیں دیا جا سکتا: نودا

ٹوکیو: کسی ایک فرد کو فوکوشیما پلانٹ پر ہونے والے پگھلاؤ کا ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جا سکتا، یہ بات وزیر اعظم یوشیکو نودا نے ہفتے کو ہر کسی کو “درد بانٹنا ہوگا” پر زور دیتے ہوئے کہی۔

نودا نے غیر ملکی نامہ نگاروں سے ٹوکیو میں بات کرتے ہوئے کہا کہ جاپانی اسٹیبلشمنٹ ایٹمی بجلی کے معاملے میں “حفاظت کے افسانے” کا شکار رہی اور پچھلے مارچ کو رونما ہونے والے حادثے کے درجے کے کسی بھی حادثے کے لیے تیار نہ تھی۔

آفت کی برسی سے ایک ہفتہ قبل وزیر اعطم سے ہی سوال کیا گیا کہ کیا دسیوں ہزار لوگوں کو بے گھر کرنے اور زمین و سمندر کو آلودہ کرنے والے پگھلاؤ کے سلسلے میں کسی پر فوجداری مقدمہ دائر کیا جا سکتا ہے یانہیں۔

“جاپانی قانون کے تحت تباہ حال پلانٹ کے آپریٹر، ٹوکیو الیکٹرک پاور کمپنی (ٹیپکو) پر ہی ذمہ داری عائد ہوتی ہے،” نودا نے کہا۔

نودا نے مزید کہا کہ بجلی کا بھوکا جاپان اپنے پیدا کرنے کے ذرائع میں تنوع پیدا کرے گا تاہم انہوں نے ایٹمی توانائی ختم کرنے کے بارے میں کسی وعدے سے اجتناب کیا۔

“ہمیں ایٹمی بجلی پر انحصار سے باہر نکلنا ہو گا او رہمیں یہ وسط مدتی سے طویل مدتی تناظر میں دیکھنا ہو گا کہ ہمارے معاشرے کو ایٹمی بجلی کی پیداوار پر انحصار نہ کرنا پڑے،” انہوں نے کہا۔

“میرا خیال ہے کہ مقامی رہائشیوں کو اس پر بحث اور فیصلہ کرنا ہو گا، چونکہ اس وقت اس (ایٹمی توانائی) کی ضرورت ہے۔”

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.