موبائل فون انڈسٹری کی نظر بازیافتگی سے کی جانے والی بچت پر

بارسلونا: ہر سال 1 بلین سے زیادہ موبائل فون تیار ہوتے ہیں لیکن ان میں سے ایک فیصد سے بھی کم بازیافت (ری سائیکل) کیے جاتے ہیں۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اگر صارفین ماحول دوست ہونے کا ثبوت دیں تو اربوں ڈالر بازیافتگی کر کے بچائے جا سکتے ہیں۔

“کبھی کبھار فون کے حجم سے یہ اندازہ نہیں ہو پاتا کہ یہ ماحول کو کتنا نقصان پہنچائے گا،” سپرنٹ نیکسٹل کے نائب صدر نے کہا۔

کسی بھی آلے میں موجود مادوں کو بھی اکثر کم قیمت سمجھا جاتا ہے۔

150 گرام وزن رکھنے والے عام موبائل فون میں سونے، چاندی اور نایاب دھاتوں جیسے گرانقدر مادے موجود ہوتے ہیں، جن کی اعلی طرز کی ٹیکنالوجی میں شدید ضرورت پڑتی ہے۔

“آج کے دور میں بازیافتگی اور جمع اکٹھا کرنے کی لاگت کو دیکھا جائے تو اس مادے کا قریباً تمام ہی ضائع ہو جاتا ہے،” ایک تحقیقی ادارے ایلن میک آرتھر فاؤنڈیشن نے کہا۔

“صرف یورپ میں ہی 160 ملین کے بے کار سمجھ کر پھینکے جانے والے فون ہر سال 500 ملین ڈالر کے نقصان کا سبب بنتے ہیں،” ادارے نے اپنی رپورٹ میں کہا۔

برٹرانڈ ولی، جو کہ سونی موبائل فرانس میں مستحکم ترقی کے شعبے انچارج ہیں، نے اس رجحان کی تصدیق کی۔

“بہت کم لوگ اپنے موبائل واپس لاتے ہیں، عموماً خراب نکلنے کی صورت میں ہی،” انہوں نے کہا۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.