بیجنگ: “چین کو ‘مقامی جنگیں’ جیتنے کے لیے اپنی فوجی صلاحیت بڑھانی ہو گی،” وزیر اعظم وین جیا باؤ نے پیر کو کہا، جبکہ چین ایشیا میں اپنے علاقائی دعوؤں میں زیادہ سے زیادہ جارح مزاج ہوتا جا رہا ہے۔
بیجنگ جنوبی بحر چین کے بڑے علاقے پر دعوی کرتا ہے جہاں اس کے چھوٹے ہمسائے بھی دعوائے ملکیت کرتے ہیں، اور اسے اپنی تیزی سے ترقی پذیر معیشت کے لیے خام مال سے ایندھن تک کی فراہم کے راستوں اور ذرائع کی حفاظت کرنی ہے۔
چین کی اپنی ‘پیپلز لبریشن آرمی’ کی تنظیم نو کر رہا ہے، جسے 1927 میں کمیونسٹ پارٹی نے تشکیل دیا تو اس وقت دیہاتیوں کی چیتھڑوں میں ملبوس فوج تھی، اور اس نے 1979 میں ویتنام پر قبضے میں بھی بہت سخت وقت دیکھا جب اس کے ہمسائیوں نے اس کے مقابلے میں جنوب مشرقی ایشیا پر اثر و رسوخ کے لیے شدید جد و جہد کی۔
چین تمام کے تمام جنوبی بحر چین پر دعوی کرتا ہے، جہاں اس نے سپارٹلے جزائر پر حق ملکیت کا دعوی کیا ہوا ہے جس پر ویتنام، فلپائن، تائیوان، برونائی اور ملائیشیا کا بھی دعوی ہے۔
چین عام طور پر ہر سال مارچ میں بجٹ میں سالانہ اضافے کا اعلان کرتا ہے، اور بیشتر ماہرین معاشیات اس سال چین کے لیے 8 سے 8.5 فیص تک جی ڈی پی کی پیشن گوئی کر رہے ہیں۔