جاپان میں غیر ملکیوں کی رہائش کے نئے نظام کی تفصیلی رپورٹ۔ناصر ناکاگاوا

جاپان میں غیر ملکیوں کی رہائش کے نئے نظام کی تفصیلی رپورٹ۔ناصر ناکاگاوا
درمیانی یا طویل مدت کا رہائشی ویزہ کے حامل غیر ملکیوں کے لئے ایک سال کے اندر دوبارہ جاپان میں داخل ہونے کے لئیe-entryاجازت نامے کی ضرورت نہیں ہوگی
جاپانی شہریوں اور مستقل ویزہ کے حامل غیر ملکیوں کی بیوی اور بچوں کے لئے کم سے ویزہ کی مدت چھ ماہ اور زیادہ سے زیادہ پانچ سال کردی جائے گی
جاپانی شہری یا مستقل ویزہ کے حامل غیر ملکی کی بیوی یا شوہر خاص وجوہات کے بغیر اگر چھ ماہ سے زائد کا عرصہ ایک ساتھ رہتے ہوئے نہ پائے گئے تو انکا ویزہ منسوخ کیا جاسکتا ہی
تحریر۔ناصر ناکاگاوا۔سائتاما۔کوشی گایا سٹی
اردونیٹ جاپان ۴ مارچ ۲۱۰۲ئ؁
nasir.nakagawa@yahoo.com
080-3002-0158
نئے انتظامی نظام کاتعارف اور تین سال کے ویزے میں پانچ سال کی توسیع
جاپان میں مقیم غیر ملکیوں کی درمیانی و طویل مدتی رہائش سے متعلق مزید آسانیاں پیدا کرنے اور جعل سازی کو روکنے کے لئے وزارتِ انصاف کے تحت کام کرنے والے ادارے ٹوکیو امیگریشن نے ایک نئے انتظامی نظام کو متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے جسکا مقصد جاپان میں مقیم غیر ملکیوں کی موجوہ رہائیشی صورتِ حال کو مزید بہتر بنا نا ہی۔اس نئے نظام کا اطلاق سالِ رواں کی ۹ جولائی سے ہو رہا ہے جس کے تحت جاپان میں رہائش کے طویل ویزے کی معیاد جو تین سال ہے اس میں توسیع کرکے پانچ سال کردیا جائے گا۔ واضح رہے کہ جاپان میں مقیم غیر ملکیوں کو اپنے ویزے کی مدت کے دوران جاپان سے آؤٹ ہونے کی صورت میں موجودہ نظام کے تحت Re-Entryیعنی دوبارہ جاپان میں داخل ہونے کا اجازت نامہ درکار ہوتا ہے جسکی فیس چار ہزار ین سے آٹھ ہزار ین تک ہے اور اسکی مدت ویزے کی مدت کے مساوی ہوتی ہے جبکہ وہ غیر ملکی جو جاپان کا مستقل رہائشی ویزہ رکھتے ہیں(یعنی انھیں ویزے کی تجدید کی ضرورت نہیں ہوتی) انھیں بھی یہ اجازت نامہ درکار ہوتا ہے اور انکے لئے Re-Entry کی مدت زیادہ سے زیادہ تین سال مقرر ہے اور انھیں کسی بھی صورت میںتین سال کے اندر جاپان واپس آنا لازمی ہوتا ہے بصورتِ دیگر انکا مستقل ویزہ منسوخ کرکے ایک سال میں تبدیل کرنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں، ایسی کئی مثالیں ہمارے سامنے ہیں ۔جولائی سے متعارف ہونے والے نئے رہائیشی انتظامی نظام کے تحت Re-Entry کا نظام بھی تبدیل کیا جائے گا۔نئے نظام کے تحت درمیانی اور طویل مدتی ویزہ رکھنے والوں کے لئے Re-Entry میں بہت چھوٹ دی جا رہی ہے ، مثلاََ پانچ سال کا رہائیشی ویزہ اور مستقل ویزہ کے حامل لوگوں کے لئے Re-Entryبھی پانچ سال کی ہوگی ۔تاہم اس نئے نظام کے تحت جو غیر ملکی ایک سال سے کم عرصہ جاپان سے آئوٹ رہنے کا ارادہ رکھتا ہو وہ Re-Entry سے متثنیٰ ہوگا مگر یاد رہے کہ اسے جاپان سے باہر جانے کی تاریخ سے ایک سال پورا ہونے سے قبل جاپان میں داخل ہونا ہوگا ۔یہ سہولت ان لوگوں کے لئے بہت پرکشش ہو گی جو سال میں کئی مرتبہ جاپان سے باہر جاتے ہیں مگر انکے دورے مختصر ہوتے ہوں۔اس بات کا خیال رکھا جائے کہ یہ سہولت ان غیر ملکی رہائشیوں تک محدود ہوگی جو جاپانی خواتین سے شادی شدہ ہوں ، انکے جاپانی بچے ہوںیا جاپان میں مختلف شعبوں میں طویل عرصے کے لئے رہائش پزیر ہوں ، وہ لوگ جو تین ماہ سے کم مدت کے لئے سیاحتی مقاصد کے لئے جاپان آئے ہوں انھیں یہ سہولت میسر نہ ہوگی۔
نام نہاد ایلین کارڈ کی جگہ رہائیشی کارڈ کا اجراء
موجودہ ٭ایلین کارڈ ٭کا نظام جسکے نام سے انسان عجیب سا محسوس کرتا ہے اسے ختم کردیا جائے گا اور اسکی جگہ٭ رہائشی کارڈ ٭جاری کئے جائیں گے جو درمیانی اور طویل مدت کے رہائشیوں کے لئے مخصوص ہونگے جس پر جاپان آمد کی تاریخ، رہائشی درجہ ، تاریخِ تجدید ، رہائش کی مدت یعنی ویزے کا اندراج ، نام ، تاریخ پیدائیش، شہریت، پیشہ اور پتہ وغیرہ درج ہوگا ۔رہائشی کارڈ کو جعل سازی سے محفوظ رکھنے کے لئے اس میں ICچِپ نصب کی جائے گی جس میں کارڈ پر درج تمام معلومات یا اندراج کے کچھ حصے مخفی طور پر ریکارڈ کئے جائیں گی۔اس کارڈ کے لئے خصوصی تصویر درکار ہوگی ، جس میں چہرہ ٹھوڑی تک واضح طور پر نظر آئی، بغیر ٹوپی اور بغیر کسی پسِ منظر اور تین ماہ پرانی تصویر ہی قبول کی جائے گی ۔جاپان میں مستقل رہائش کے حامل سولہ سال سے زائد عمر کے لوگوں کے لئے مذکورہ کارڈ سات سال تک کارآمد ہوگا جبکہ سولہ سال سے کم عمر لوگوں کے لئے انکی سولہویں سالگرہ تک کارآمد ہوگا۔
نئے رہائشی کارڈ کے اجراء تک ایک مخصوص مدت تک پرانے ایلین کارڈ کارآمد رہیں گے اور انھیں رہائشی کارڈ تصور کیا جائے گا تاہم نئے کارڈ کے اجراء کے لئے مقامی امیگریشن دفاتر سے رجوع کیا جاسکے گا۔تاہم نئے آنے والے وہ غیر ملکی جو درمیانی و طویل مدت کے ویزے کے زمرے میں آتے ہوں انھیں ایئرپورٹ پر ہی انکے پاسپورٹ پر لگائی جانے والی آمد کی مہر لگاتے وقت ہی رہائشی کارڈ جاری کردیا جائے گا ، تاہم یہ سہولیات شروع میں صرف
ٹوکیو ناریتا، ٹوکیو ہانیدا، چُوب اور کھانسائی انٹرنیشنل ایئرپورٹس تک محدود ہونگی۔مذکورہ بالا ایئرپورٹس کے علاوہ پہنچنے والے غیر ملکی اپنے پاسپورٹ پرثبت کی گئی آمد کی مہر اپنے رہائشی شہر کے سٹی آفس میں دکھا کر رہائشی کارڈ حاصل کرسکیں گے ۔
موجودہ ویزے کے اقسام و مدت میں تبدیلی و اضافہ
جاپان میں رہائشی ویزے کی اقسام اور مدت میں تبدیلی کی جائے گی۔موجود ہ رہائشی ویزہ جس میں اعلیٰ مہارت ، انسانیت کی بنیاد وں پر، بین الاقوامی کاروبار اور ملازمت کے ویزے شامل ہیں (جن میںثقافتی ، سیاحتی فروغ اور تیکنیکی مہارت کی تربیت لینے والے اس زمرے میں نہیں آتے )کے لئے موجودہ مدت کم سے کم ایک سال اور زیادہ سے زیادہ تین سال ہے جسے نئے نظام کے تحت کم سے کم تین ماہ اور زیادہ سے زیادہ پانچ سال کردیاجائے گا۔
غیر ملکی طلباء طالبات ، جاپانی شہریوں اور غیر ملکی مستقل رہائشی ویزہ رکھنے والوں کے بیوی بچوں کے لئے
غیر ملکی طلباء طالبات کے لئے پانچ قسم کی مدتیں ہیں(چھ ماہ،ایک سال، ایک سال تین ماہ، دو سال اور دوسال تین ماہ) جس میں کم سے کم مدت چھ ماہ ہے جبکہ زیادہ سے زیادہ مدت تین سال ہے ، نئے نظام کے تحت مدت کی اس قسام میں مزید پانچ مدتوں کا اضافہ کیا جائے گا(تین ماہ،تین سال،تین سال تین ماہ، چار سال اور چار سال تین ماہ) جس میں کم سے کم مدت تین ماہ زیادہ سے زیادہ مدت چار سال تین ماہ کردی جائے گی لہٰذا نئے نظام کے تحت غیر ملکی طلباء کے لئے دس قسم کی مدتیں ہونگی۔ویزے کی تیسری قسم کے زمرے میں آنے والے وہ لوگ ہیں جو جاپانی شہریوں اور غیر ملکی مستقل رہائشی ویزہ رکھنے والوں کے بچی، بیوی یا شوہر کی حیثیت رکھتے ہیں ، ایسے لوگوں کے لئے موجودہ ویزے کی کم سے کم مدت ایک سال اور تین سال ہے جبکہ نئے نظام کے بعد انکے ویزہ کی مدت کم سے کم چھ ماہ اور زیادہ سے زیادہ پانچ سال کردی جائے گی۔
اس نئے نظام کے اطلاق کے بعد کسی بھی جاپانی شہری یا مستقل ویزہ کے حامل غیر ملکی کی بیوی یا شوہر خاص وجوہات کے بغیر اگر چھ ماہ سے زائد کا عرصہ ایک ساتھ رہتے ہوئے نہ پائے گئے تو انکا ویزہ منسوخ کیا جاسکتا ہے ، خاص وجوہات میں گھریلو تشدد، روزگار کا چھوٹ جانا، کمپنی ک دیوالیہ نکل جانا یا اچانک بیمار ہونے کی صورت میں طویل عرصہ ہسپتال میں داخل ہو جانا شامل ہیں۔
نوٹ۔کالم نگار پاکستانی نژاد جاپانی شہری ناصر ناکاگاوا، اردونیٹ جاپان کے مدیرِ اعلیٰ بھی ہیں اور امیگریشن کے بارے میں خاصی معلومات رکھنے کے ساتھ ساتھ جاپانی شہریت کے حصول سے متعلق ضروری دستاویزات کا جاپانی ترجمہ کرنے میں بھی ماہر ہیں ۔ اسکے علاوہ کسی بھی قسم کی دستاویزات کااردو، انگریزی اور جاپانی زبانوں میں ترجمہ بھی کرتے ہیں جبکہ جاپان بھر کی ضلعی عدالتوں میں اردو و ہندی زبانوں کی ترجمانی کے فرائض بھی انجام دے رہے ہیں۔مزید معلومات کے لئے ناصر ناکاگاوا سے شام چھ بجے کے بعد اس فون پر رابطہ کیا جاسکتا ہی۔80-3002-0158

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.