عارضی گھروں میں رہنے والے 57 فیصد بے گھر افراد، جن سے ‘ایٹمی نقصان کے زر تلافی کے حصول میں مدد کے فنڈ’ نے ملاقات کی، نے کہا کہ انہوں نے زر تلافی کے لیے درخواست نہیں دی چونکہ فارم سمجھ نہیں آتے تھے یا کوئی اور وجہ تھی۔ یہ بات 8 مارچ کو فنڈ کی طرف سے کروائے جانے والے ایک سروے سے پتا چلی ہے۔
وکلا پر مشتمل فنڈ کی ایک ٹیم نے اکتوبر 2011 سے اس سال فروری تک 131 عارضی گھر والے علاقوں کا دورہ کیا اور 9015 درخواستیں و شکایات وصول کیں جن میں فون کے ذریعے کی جانے والی شکایتیں وغیرہ بھی شامل ہیں۔ شکایت یا درخواست کنندگان رہنے سہنے کے اخراجات کے متمنی تھے جن میں 319 نے ‘کپڑوں اور نئی جگہ پر فرنیچر کے لیے پیسے’ مانگے، جبکہ 234 ان اعزاء کو روپیہ دینا چاہتے تھے جنہوں نے انہیں پناہ دی۔
املاک کے سلسلے میں، بے گھر افراد کی جائیداد خریدے جانے کی 312 درخواستیں تھیں جبکہ 262 درخواستیں کھو جانے والی زمین کی قیمت وصول کرنے کے بارے میں تھیں۔