ٹوکیو: جاپانی حکومت نے پیر کو کہا کہ اگر شمالی کورین راکٹ جاپان کے اوپر سے گزرا تو وہ اسے مار گرا سکتے ہیں۔
تجزیہ نگاروں نے کہا کہ اس بات کا امکان موجود ہے کہ راکٹ، جسے پیانگ یانگ نے 12 سے 16 اپریل کے درمیان داغنے کا اعلان کیا ہے، کیوشو یا اوکی ناوا کے اوپر سے گزرے۔ پیانگ یانگ زور دے رہا ہے کہ یہ پروگرام پرامن خلائی تحقیق کے لیے ہے، تاہم جاپان، امریکہ اور دوسرے ممالک اسے راکٹ کے بھیس میں میزائل تجربہ سمجھتے ہیں۔
دائت میں تقریر کرتے ہوئے وزیر دفاع ناؤکی تاناکا نے کہا کہ وزیر اعظم یوشیکو نودا کی طرف سے آگے بڑھنے کی اجازت ملنے کے بعد، وہ سیلف ڈیفنس فورس کو حکم دے دیں گے کہ جاپان کے میزائل دفاعی نظام کو فعال کر دیا جائے اور راکٹ کو گرا دیا جائے۔ ایس ڈی ایف کے پاس ایگس سے لیس تباہ کار جہاز ہیں جن پر بیلیسٹک میزائل روک ہتھیار موجود ہیں جبکہ زمینی فوج کے اسلحہ خانے میں پیٹریاٹ ایڈوانسڈ صلاحیت-3 سے لیس میزائل روک نظام موجود ہے۔
شمالی کوریا کا کہنا ہے کہ یہ راکٹ ماضی میں چلائے گئے راکٹوں کی نسبت”محفوظ” پرواز کا راستہ اختیار کرے گا، جو جاپانی فضاؤں میں آ گھستے تھے۔
2009 میں پیانگ یانگ نے جاپان کے اوپر سے ایک طویل فاصلے تک مار کرنے والا راکٹ داغا تھا، جس کے بارے میں اس نے دعوی کیا تھا کہ اس کا مقصد مدار میں سیارہ پہنچانا تھا۔ ٹوکیو اور اس کے اتحادیوں نے کہا تھا کہ یہ بیلیسٹک میزائل تجربہ تھا۔