ٹوکیو: ایشیائی لین دین میں بدھ کو ین ڈالر کے مقابلے میں مضبوط ہوا جب جاپان نے فروری میں غیرمتوقع تجارتی سرپلس کی اطلاع دی، جس سے گھسٹتی ہوئی معیشت کے لیے کچھ امید پیدا ہوئی ہے۔
لین دین شروع ہونے سے ذرا دیر قبل جاری ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق جاپان نے فروری کے لیے 32.9 ارب ین کا تجارتی سرپلس ریکارڈ کیا، جبکہ اس سے قبل پچھلے مہینے میں تجارتی خسارہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔
“سستا ہونے پر خریداری بڑھنے سے ڈالر کی قدر بڑھ رہی تھی لیکن جاپان کے تجارتی سرپلس کے اعداد و شمار نے اسے سر کے بل گرنے پر مجبور کر دیا”، ایف ایکس پرائم کارپ کے سینئر مینجنگ ڈائریکٹر ماریتو یوایدا نے کہا۔
فروری کا تجارتی سرپلس اب بھی پچھلے سال اسی مہینے میں ریکارڈ کیے گئے 636.99 ارب ین کے سرپلس کے مقابلے میں بونا محسوس ہوتا ہے۔ “امریکہ کی رفتار پکڑتی معیشت جاپانی کاروں کی برآمدت بڑھانے میں مددگار ثابت ہو رہی ہے،” سائیتو نے کہا۔
جاپان نے جنوری میں 1.48 ارب ین کا خسارہ ریکارڈ کیا تھا چونکہ بجلی کی پیداوری ضروریات پوری کرنے کے لیے ایندھن کی درآمدات بڑھ گئی تھیں، جبکہ ایٹمی حادثے کے بعد بیشتر ایٹمی بجلی گھر بند پڑے ہیں۔
میزوہو ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے سینئر معاشیات دان یاسوؤ یاماموتو نے کہا کہ معدنی تیل کی بڑھتی قیمتوں کی وجہ سے مارچ میں تجارتی اعداد و شمار پھر سرخ حصے میں واپس جا سکتے ہیں۔