واشنگٹن: ایک رپورٹ کے مطابق موبائل آلات اور سوشل نیٹ ورکس خبروں کی کھپت بڑھا رہے ہیں لیکن روایتی میڈیا والے منافع کمانے میں ٹیکنالوجی کمپنیوں سے پیچھے رہ رہے ہیں۔
“خبری صنعت پچھلے سال کی نسبت پیسہ کمانے کے نئے ماڈل کے بہت زیادہ قریب نہیں پہنچی اور اس نے ٹیکنالوجی کی صنعت میں موجود حریفوں کے مقابلے میں مزید جگہ کھو دی ہے،” پیو ریسرچ سینٹر کے پراجیکٹ فار ایکسیلنس ان جرنلزم (پی ای جے) نے کہا۔
ایک رپورٹ کے مطابق ہر چار امریکیوں میں سے ایک، یعنی 27 فیصد امریکی اب اپنے موبائل آلات پر خبریں وصول کر رہے ہیں۔
“سوشل میڈیا پلیٹ فارم جیسا کہ فیس بک اور ٹوئٹر روزانہ خبروں کی کھپت میں ایک محدود لیکن “بڑھتا ہوا” کردار ادا کر رہے ہیں”، رپورٹ میں کہا گیا۔
“نیوز کمپنیوں کے پاس سوشل میڈیا اور موبائل کی دنیا میں بہت بڑا موقع موجود ہے،” پی ای جے کے ڈپٹی ڈائریکٹر ایمی میچل نے کہا۔
رپورٹ کے مطابق، پانچ ٹیکنالوجی دیو اے او ایل، فیس بک، گوگل، مائیکروسافٹ اور یاہو نے 2011 میں ڈیجٹل ایڈورٹائزنگ کی آمدن کا 68 فیصد حصہ اپنے نام کیا۔
رپورٹ نے مزید بتایا ہے کہ 30 ستمبر کو ختم ہونے والی ششماہی میں امریکہ میں اخبارات کی ہفتہ وار تعداد اشاعت میں چار فیصد کی کمی آئی جبکہ اتوار کے اخبارات کی تعداد اشاعت 1 فیصد کم ہو گئی۔
رپورٹ نے مزید پتا لگایا کہ لوکل، کیبل اور نیٹ ورک ٹیلی وژن کی خبریں 2011 میں بے تحاشا بڑھیں۔