ٹوکیو: پانچ رکنی نیوکلئیر سیفٹی کمیشن نے جمعے کو کانسائی الیکٹرک کے اوئی ایٹمی بجلی گھر، واقع وسطی صوبہ فوکوئی، کے ری ایکٹر نمبر تین اور چار کے اسٹریس ٹیسٹ نتائج کو مثبت انداز میں منظور کر لیا۔
گروپ نے قرار دیا کہ ری ایکٹروں کو دوبارہ چلانے کے منصوبے ابھی قبل از وقت ہیں خاص طور پر اوئی پلانٹ میں تقریباً فعال مسائل موجود ہیں۔
اسٹریس ٹیسٹ، جو کہ تمام ایٹمی ری ایکٹروں کے لیے لازمی ہیں، کمپیوٹر پر مشتمل سیمولیشنز یا نقول ہیں جن سے پتا چلتا ہے کہ آیا یہ ری ایکٹر پچھلے سال 11 مارچ کو آنے والے زلزلے و سونامی جتنی شدت کی آفت کے سامنے ٹھہر سکے گا یا نہیں۔
اوئی کے اسٹریس ٹیسٹ سے پتا چلا ہے کہ پلانٹ ڈیزائن کے مطابق اپنی برداشت کی حد سے 1.8 گنا زیادہ شدید زلزلے اور 11.4 میٹر اونچے سونامی کو برداشت کر سکتا ہے۔
اقوام متحدہ کی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) نے جاپان کے ری ایکٹر اسٹریس ٹیسٹوں کو منظوری دی ہے۔
” عالمی ٹیم نے نتیجہ نکالا ہے کہ نیوکلئیر سیفٹی کمیشن کی ہدایات اور جامع حفاظتی جانچ پڑتال کے معائنے کا نظام عمومی طور پر آئی اے ای اے کے سیفٹی معیارات کے ساتھ ہم آہنگ ہے،” آئی اے ای اے نے پچھلے ماہ کے آغاز میں ایک بیان میں کہا تھا۔
تاہم نگران ایجنسی نے مزید کہا کہ آنے والے ٹیسٹوں میں یہ بات بھی شامل ہونی چاہیے کہ ری ایکٹر کو چلانے والی کمپنی بدترین صورت حال سے کیسے نمٹے گی۔
پچھلے سال کے حادثے کے بعد سے ملک کے تجارتی ایٹمی بجلی گھر حفاظتی جانچ کے مراحل میں سے گزر رہے ہیں جس کی وجہ سے 54 میں سے صرف دو ری ایکٹر اس وقت آنلائن ہیں۔