اوساکا: اوساکا کے مئیر تورو ہاشیموتو نے ہفتے کو ابھرتے ہوئے سیاستدانوں کے لیے ایک اسکول کھولا، جس میں پورے جاپان سے 2500 “طلباء” کھنچے چلے آئے ہیں۔
تمام شعبہ ہائے زندگی سے آنے والے ان طلبا میں ہاؤس وائف، کاروباری، بیوروکریٹ اور بےروزگار لوگ شامل ہیں۔ یہ لوگ ٹیوشن ادا کریں گے اور مہینے میں دو بار کلاس لیں گے۔ اس تعداد کو جون تک 1000 تک کم کر دیا جائے گا اور یہ لوگ ایوان زیریں کے انتخابات میں کھڑے ہونے کے لیے درخواستیں دیں گے۔
کلاسوں کے دوران طلبا سیکھیں گے کہ گلی کوچوں کے کونوں پر کیسے تقریر کی جائے اور مختلف معاملات پر کیسے اپنے خیالات کا اظہار کیا جائے۔
اِشِن سیجی جوکو (سیاسی بحالی کی اکادمی) کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے ہاشیموتو نے کہا کہ انہیں اس ردعمل پر حوصلہ ملا ہے۔ انہوں نے طلبا کو بتایا کہ وہ جاپان میں سیاسی تبدیلی لانے کے لیے ہراول دستہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ سیاسی جماعتوں کے خلاف جنگ ضرور لڑی جانی چاہیے۔
“اِشِن سیجی جوکو” کو ہاشیموتو کے سیاسی گروپ، دی اوساکا اِشِن نو کائی (انجمن برائے بحالی اوساکا) نے قائم کیا ہے جو قومی سیاسی منظرنامے میں ہلچل پیدا کرنے کا ارادہ کر رہا ہے۔