دنیا کو ایٹمی پلانٹس پر “حفاظتی افسانے” کے جال میں نہیں آنا چاہیے: نودا

سئیول: وزیر اعظم یوشیکو نودا نے منگل کو کہا کہ پچھلے سال جاپان کے ایٹمی بجلی گھر پر سونامی سے پیدا شدہ پگھلاؤ نے ایسے مراکز کو دہشت گردی سے بچانے کے لیے اہم اسباق پیش کیے ہیں۔

نودا نے سئیول کوریا میں ہونے والے نیوکلئیر سیکورٹی سمٹ کو بتایا کہ پوری دنیا میں ایٹمی مراکز کی سیکیورٹی کے انچارج لوگوں کو “حفاظتی افسانے” کے جال میں نہیں آنا چاہیے، چاہے وہ قدرتی آفات سے حفاظت ہو یا دہشت گردوں کے حملے سے۔

نودا نے کہا کہ فوکوشیما پلانٹ پر ہونے والے حادثے نے بدترین حالات سے نمٹنے میں درپیش مشکلات کا چہرہ دکھایا ہے، جب اہلکار ایٹمی بجلی گھر سے درپیش خطرے کی وسعت کا اندازہ نہ کر سکے۔

نودا کے مطابق، فوکوشیما کے معاملے میں اہلکاروں نے صرف پانچ میٹر سے ذرا اونچے سونامی کے لیے تیاری کی تھی لیکن ساحلی پلانٹ کو غرقاب کر دینے والی لہریں اس سے تین گنا اونچی تھیں۔

“فطرت کے کام انسانی سمجھ سے بالاتر ہیں، لیکن انسانی تخیل کی کوئی حد نہیں ہے،” نودا نے سمٹ میں شرکت کرنے والے 53 ممالک کے سربراہان یا اعلی ترین عہدیداران کو کہا، جن میں امریکی صدر باراک اوباما بھی شامل تھے۔

“ہمیں یہ بات ذہن میں رکھنا ہو گی کہ انسانی ہاتھوں سے ہونے والا سبوتاژ کا اقدام ہماری قوت متخیلہ کا قدرتی آفت سے بھی کہیں زیادہ امتحان لے گا۔”

نودا نے کہا کہ فوکوشیما پگھلاؤ سے حاصل ہونے والا سب سے اہم سبق یہ تھا کہ حفاظت کویقینی بنانے کی کوئی حد نہیں ہے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.