نودا اور تین وزراء اوئی ری ایکٹر دوبارہ چلانے کے سلسلے میں فیصلے پر پہنچنے میں ناکام

ٹوکیو: وزیر اعظم یوشیکو نودا اور ان کے تین وزراء کی منگل کی رات ہونے اعلی سطح کی کیبنٹ میٹنگ کانسائی الیکٹرک کے وسطی صوبے فوکوئی میں واقع اوئی ایٹمی بجلی گھر کے ری ایکٹر نمبر 3 اور چار کو دوبارہ چلانے کے سلسلے میں کسی فیصلے پر پہنچنے میں ناکام رہی۔

پچھلے ماہ، نیوکلیئر سیفٹی کمیشن نے ری ایکٹروں پر کیے جانے والے اسٹریس ٹیسٹوں کے نتائج کی توثیق کی تھی، جس پر خیال کیا گیا تھا کہ اب ان کو دوبارہ چلانے کا راستہ ہموار ہو جائے گا۔ کانسائی الیکٹرک کا کہنا ہے کہ گرمیوں میں بجلی کی کمی سے بچنے کے لیے ری ایکٹروں کا دوبارہ چلنا ناگزیر ہے۔

نودا وزیر معیشت، صنعت اور تجارت یوکیو ایدانو، ایٹمی بحران کے انتظام کے وزیر گوشی ہوسونو اور چیف کیبنٹ سیکرٹری اوسامو فوجیمورا سے ملے، لیکن اہلکاروں کے مطابق کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔

ایدانوں نے رپورٹروں کو بتایا کہ ایک سے زائد میٹنگیں ضروری ہیں چونکہ حکومت کو حتمی فیصلے پر پہنچنے سے قبل مقامی آراء کو زیر غور لانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ اس ہفتے کے آخر میں مقامی کمیونٹی کے رہنماؤں سے ملاقات کرنے کے لیے فوکوئی کا دورہ کریں گے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.