اوساکا: ایزومی، صوبہ اوساکا کی پولیس نے منگل کو کہا کہ انہوں نے ایک 41 سالہ آدمی کو اپنی گرل فرینڈ کے چار سالہ بچے کے منہ پر مبینہ طور پر گھونسہ مارنے پر حراست میں لیا ہے۔
یوشیوکی سوزوکی کے نام سے شناخت ہونے والا یہ مشتبہ سیکیورٹی گارڈ کا کام کرتا ہے۔ اس پر الزام ہے کہ اس نے 5 سے 12 فروری کے دوران کئی بار لڑکے کے چہرے اور سر پر کھلے ہاتھ سے ضربیں اور کمر کھجانے والے آلے سے کھرونچے لگائے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکے کی آنکھوں کے گرد بڑی بڑی خراشیں نمایاں تھیں اور اس کی سُرین پر بھی زخموں کے نشانات ملے۔ ڈاکٹروں کا اندازہ ہے کہ لڑکے کے زخموں کو مندمل ہونے میں قریباً دو ہفتے کا وقت لگے گا۔
پولیس کا خیال ہے کہ یہ ایذارسانی آئے روز کا کھیل تھا۔ اس بدسلوکی کا انکشاف اس وقت ہوا جب ایک پڑوسی نے بچے کو مارے جانے کی آوازیں سننے کی اطلاع دی۔ کال کرنیوالے نے ایمرجنسی آپریٹر کو بتایا کہ آوازیں سنی جانے کا یہ کوئی پہلا موقع نہیں تھا۔
پولیس کے سوال جواب کےدوران لڑکے کی چھبیس سالہ ماں نے تفتیش کاروں کو بتایا کہ انہوں نے پچھلے سال ستمبر میں اکٹھے رہنا شروع کیا تھا، تاہم ایذارسانی کا سلسلہ اس سال کے آغاز سے شروع ہوا۔ اس نے پولیس کو بتایا کہ لڑکے کو ننگا کر دیا جاتا اور بالکنی میں بطور سزا بند کر دیا جاتا۔
پولیس کے مطابق، سوزوکی نے کہا کہ وہ لڑکے کی تادیب کر رہا تھا، جسے پچھلے ماہ حفاظتی تحویل میں لے لیا گیا۔